روسی صدر نے پابندی والے میزائل دوبارہ بنانے کا علان کردیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا کہ روس کی دفاعی صنعت درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری شروع کرنے کے لیے تیار ہے جن پر امریکہ کے ساتھ اب ختم ہونے والے معاہدے کے تحت پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ یاد رہے سرد جنگ کے دور کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی نے ان سسٹمز پر پابندی عائد کر دی تھی، لیکن امریکہ 2019 میں اس معاہدے سے دستبردار ہوگیا۔ ماسکو نے اس پابندی کو برقرار رکھنے کا انتخاب کیا جب تک واشنگٹن بھی اس کی پابندی کرتا رہا۔ صدر پوتن نے آستانہ، قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا جیسا کہ میں نے کہا ہے اس معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور اس اعلان کے امریکا ان میزائلوں کی پیداوار شروع کر رہا ہے، ہم خود کو بھی میزائلوں میں مزید تحقیق، ترقی اور مستقبل میں پیداوار شروع کرنے کا حقدار سمجھتے ہیں.
روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم تحقیق اور تجربات کا نیا سسلہ شروع کررہے ہیں جس کے بعد ان ہم ان میزائلوں کی پیداوار کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے ہی اصولی طور پر اپنی صنعت کو متعلقہ ہدایات دے دی ہیں۔ صدر پوتن نے گزشتہ ہفتے ماسکو میں قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اس امکان کا تذکرہ کیا کہ روس امریکہ کے “دشمنانہ اقدامات” کا حوالہ دیتے ہوئے پہلے سے ممنوعہ میزائل سسٹم کی تیاری دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔