وزیراعظم کی زیر صدارت حالیہ دورہ چین کے حوالے سے اجلاس
اسلام آباد (صداۓ روس)
وزیراعظم کی زیر صدارت حالیہ دورہ چین میں طے پانے والے معاہدوں پر عملد رآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا. وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مواصلات، کان کنی اورتوانائی کے شعبوں میں پاک-چین تعاون کے نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملد رآمد کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہو ئے کہا کہ ان شعبوں میں پاک -چین تعاون کا فروغ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ترقی، علاقائی تعلقات کو مضبوط بنانے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا باعث بنے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے چین کے حالیہ دورے کے موقع پر طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد کی خود نگرانی کرینگے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ چین کی جوتے تیار کرنے والی کمپنیوں نے اپنے مینوفیکچرنگ یونٹس پاکستان منتقل کرنے کیلئے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا ہے۔
زرعی شعبے کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیاگیا کہ چین کی بارہ بڑی کمپنیاں رواں سال پاکستان میں خوراک اور زراعت کے حوالے سے منعقد ہو نے والی نمائش میں حصہ لیں گی۔ وزیراعظم نے زرعی شعبے میں جدید تربیت کیلئے سرکاری وظائف پر پاکستان سے ایک ہزار طلبہ کو چین بھیجنے کے حوالے سے پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر چین بھیجا جائے جبکہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے طلبہ کو پروگرام میں ترجیح دی جائے۔ انہوں نے گوادر کو خطے میں تجارتی راہداری کا مرکز بنانے کیلئے گوادر بندرگاہ، گوادر کے ہوائی اڈے اور گوادر صنعتی زون کی ترقی کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی۔