مودی کے دورہ روس پر یوکرینی صدر کی شدید تنقید
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے ولادیمیر زیلنسکی نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے روس کے دورے پر انتہائی مایوسی کا اظہار کیا ہے – یاد رہے ہندوستانی وزیر اعظم کا یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے۔ مودی نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران دو طرفہ بات چیت کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی، جو پیر کو شروع ہوا. اپنے دورے کے دوران ہندوستانی وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستان یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں نام لیے بغیر نریندر مودی پر تنقید کی۔ اپنے بیان کی ابتدا میں یوکرینی صدر نے کہا کہ آج روسی میزائل حملے کے نتیجے میں یوکرین میں 37 افراد ہلاک ہوئے جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 170 افراد زخمی بھی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ روسی میزائل یوکرین میں بچوں کے سب سے بڑے اسپتال پر آکر لگا جہاں کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جارہا تھا۔
اس کے بعد یوکرینی صدر نے کہا کہ ’ایک ایسے دن میں دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے سربراہ کو ماسکو میں دنیا کے سب سے خونی مجرم کو گلے لگاتے دیکھنا بہت مایوس کن ہے اور یہ امن کی کوششوں کے لیے ایک دہچکا ہے‘۔
واضح رہے فوجی تنازعہ کے آغاز سے نئی دہلی نے لڑائی کے خاتمے کے لیے سفارت کاری کے استعمال کی وکالت کی ہے۔ ہندوستانی عہدیداروں نے حالیہ سوئس میزبانی میں منعقدہ ‘امن سربراہی اجلاس’ کے اختتام پر روس کے اس پروگرام سے خارج ہونے کی وجہ سے ایک دستاویز پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔ ہندوستان نے یوکرین کے بحران پر روس کی مذمت کرنے والی اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھی پرہیز کیا ہے۔ آج ہندوستان روس کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک بن گیا ہے کیونکہ ماسکو نے مغربی پابندیوں کے بعد دوستانہ ایشیائی معیشتوں کی طرف رجوع کیا۔