بریکس تنظیم پارلیمنٹ قائم کرسکتی ہے ، صدر پوتن
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو سینٹ پیٹرزبرگ میں بریکس تنظیم کے دسویں پارلیمانی فورم میں کہا کہ بریکس اقتصادی گروپ کے اراکین مستقبل میں اپنی پارلیمنٹ قائم کرسکتے ہیں۔ روسی رہنما نے کہا کہ اس سال تنظیم کے شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس، گروپ کے موجودہ سربراہ کے طور پر، اس بات کو یقینی بنانے کی کوششوں کو تیز کرے گا کہ اس سال کے شروع میں ان کے الحاق کے بعد بلاک کے چار نئے ممبران کو مؤثر طریقے سے ضم کیا جائے۔ واضح رہے بریکس کی بنیاد 2006 میں برازیل، روس، ہندوستان اور چین نے رکھی تھی، جس میں جنوبی افریقہ نے 2011 میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سال اس گروپ میں توسیع ہوئی جب مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات بھی اس تنظیم کے مکمل رکن بن گئے۔
روسی صدر نے کہا اب تک بریکس کا اپنا ادارہ جاتی پارلیمانی ڈھانچہ نہیں ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں یہ خیال یقینی طور پر پورا ہو جائے گا. روسی صدر نے کہا کہ مل کر کام کرنے سے یہ گروپ اقتصادی، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی تعاون میں اپنی صلاحیتوں کو کھول سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گروپ کے پارلیمانی فورم جیسی سرگرمیاں عالمی امور پر بریکس کے اثر و رسوخ کو مضبوط کرتی ہیں اور دنیا کو محفوظ اور زیادہ ہم آہنگی بنانے میں مدد کرتے ہیں۔