ہومپاکستانتھرمیں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک اہم اقدام

تھرمیں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک اہم اقدام

تھرمیں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک اہم اقدام

اسلام آباد (صداۓ روس)
مقامی لڑکیوں کو کان کنی کے پیشہ سے منسلک کرنے کے لئے تعلیم کی فراہمی . تھر فاؤنڈیشن نے دیہی سندھ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر مقامی لڑکیوں کو کان کنی کے پیشہ سے منسلک کرنے کے لئے تعلیم فراہم کرنا شروع کردی ہے۔ فاؤنڈیشن نے گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ (جی پی آئی) مٹھی میں کان کنی پروگرام میں اپنے ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجینئرنگ (ڈی اے ای) میں 13 طالبات کو داخلہ دیا ہے۔
فاؤنڈیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جی پی آئی مٹھی میں ہمارے ڈی اے ای مائننگ پروگرام میں پہلی بار 13 لڑکیاں ان 50 طالب علموں میں شامل ہیں۔ یہ اقدام خواتین کو بااختیار بنانے اور مقامی ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کے لئے ہماری لگن کا ثبوت ہے۔تھر فاؤنڈیشن نے 15 مئی کو نوجوانوں کی مہارت کے عالمی دن کے موقع پر اعلان کیا۔ فاؤنڈیشن نے کہا کہ معیاری تعلیم اور صنفی مساوات کو فروغ دے کر ہم اقوام متحدہ کے ایس ڈی جی اہداف 4 اور 5 کے مطابق ایک مضبوط اور زیادہ پائیدار کمیونٹی تشکیل دے رہے ہیں۔
سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) اور اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ (ای پی ٹی ایل) تھر فاؤنڈیشن کے ذریعے تھرپارکر کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی خوشحالی کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کی تر جیح میں صحت، پینے کے صاف پانی، تعلیم، خواتین کو بااختیار بنانے اور روزگار میں پائیدار مداخلت شامل ہے، جس کا مقصد مقامی معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) نے تھرپارکر کے علاقے کو خاص طور پر تھر کول منصوبے کے ذریعے نمایاں طور پر فائدہ پہنچایا ہے۔ ایس ای سی ایم سی کی قیادت میں اٹھائے گئے اقدامات کے ساتھ ، اس علاقے میں کافی سماجی و اقتصادی بہتری دیکھی گئی ہے ، جو بڑے پیمانے پر دستیاب روزگار کے مواقع کی وجہ سے دوسرے علاقوں کے لوگوں کو راغب کرتی ہے۔ نتیجتا، تھرپارکر پھل پھول رہا ہے، اور اس کے رہائشیوں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل