حزب اختلاف طاقت میں آئی تو روس سے جنگ شروع کروا دیں گے، جارجین وزیراعظم
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جارجیا کے وزیراعظم عراکلی کوبخدزے نے مقامی ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ اکتوبر میں حزب اختلاف کے پارلیمانی انتخابات جیتنے کے بعد جارجیا روس کے ساتھ فوجی محاذ آرائی کے دوسرے محاذ میں تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ نظریاتی طور پر تصور کریں کہ اجتماعی قومی تحریک اقتدار میں آجائے، مثال کے طور پرانتخابات کے بعد نومبر تک اگر یہ اپوزیشن طاقت میں آ گئی تو جارجیا روس کے لئے دوسرے محاذ میں بدل جائے گا۔ جارجیا کے وزیراعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس موجود معلومات کی بنیاد پر میں اس کی ضمانت دیتا ہوں کہ اگر حزب اختلاف برسر اقتدار آنے میں کامیاب ہوگئی تو ہم روس کا اگلا ہدف بن سکتے ہیں.
وزیراعظم کے مطابق یوکرین میں لڑائی شروع ہونے کے بعد، جارجیائی اپوزیشن کے ساتھ ساتھ یوکرائنی قیادت نے تبلیسی پر زور دیا کہ وہ تنازعہ والے علاقے میں فوج تعینات کرے جو روس کے خلاف لڑے. خاص طور پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے کئی دن بعد تبلیسی سے سفیر کو واپس بلا لیا نہ صرف اس وجہ سے کہ جارجیا روس کے خلاف پابندیوں میں شامل نہیں ہوا تھا، بلکہ تبلیسی کی جانب سے اپنے فوجیوں کو یوکرین بھیجنے کے لیے تیار نہ ہونے کی وجہ سے بھی یوکرینی صدر نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا. وزیراعظم عراکلی کوبخدزے نے کہا کہ اگر جارجیا کی فوج یوکرین جاتی تو اس کا مطلب روس کے ساتھ محاذ آرائی میں جارجیا کی مکمل شمولیت ہوگی۔