چین روس دوطرفہ ادارہ جاتی اجلاس کیلئے نائب چینی وزیراعظم کا دورہ روس
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور نائب وزیر اعظم ڈنگ ژوئی سیانگ نے روس کا دورہ کیا۔اس دوران انہوں نے روس کے پہلے نائب وزیر اعظم منتوروف کے ساتھ چین روس سرمایہ کاری تعاون کمیٹی کے گیارہویں اجلاس کی شریک صدارت کی، روسی نائب وزیر اعظم کے ساتھ چین-روس توانائی تعاون کمیٹی کے اکیسویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی اور چھٹے چین روس انرجی بزنس فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
چین اور روس کے درمیان سرمایہ کاری اور توانائی سے متعلق دوطرفہ ادارہ جاتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈنگ ژوئی سیانگ نے کہا کہ اس سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ ہے۔ صدر شی جن پھنگ اور صدر پوتن نے متعدد مواقعوں پر اسٹریٹجک روابط قائم کیے ہیں اور دونوں سربراہان متعدد اہم اتفاق رائے پر پہنچے ہیں، جس سے چین روس تعلقات کی ترقی اور مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے ایک نیا عظیم خاکہ تیار ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین روس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کیا جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کی سطح میں مسلسل اضافہ کیا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کو سرمایہ کاری تعاون کی منصوبہ بندی کو مضبوط بنانا چاہئے، کلیدی منصوبوں میں تعاون کو مستقل طور پر فروغ دینا چاہئے، مقامی تعاون کے امکانات سے ہر ممکن فائدہ اٹھانا چاہئے، اور فعال طور پر سرمایہ کاری کا سازگار ماحول پیدا کرنا چاہئے۔اس کے ساتھ انرجی کے جامع تعاون کو گہرا کرنا، توانائی کے حصول میں ٹیکنالوجی کی جدت طرازی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا، عالمی توانائی گورننس پر اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانا اور مشترکہ طور پر چین-روس توانائی تعاون کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینا بھی ضروری ہے۔
روسی وفد نے روس اور چین کے تعلقات کی ترقی کی سطح اور عملی تعاون کی کامیابیوں کی تعریف کی اور سرمایہ کاری اور توانائی تعاون کے میکانزم کے پلیٹ فارم اور مربوط کردار کو مکمل طور پر ادا کرنے، گہری سطح اور وسیع پیمانے پر تعاون کو وسعت دینے اور نئے دور میں تعاون کی روس-چین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
چھٹے چین روس انرجی بزنس فورم کی افتتاحی تقریب میں ڈنگ ژوئی سیانگ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے خصوصی مبارکباد کا خط بھیجا ہے جو فورم کی اہمیت کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال مئی میں دونوں سربراہان مملکت نے بیجنگ میں مذاکرات کیے تھے اور چین اور روس نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں چین روس اسٹریٹجک توانائی تعاون کو مستحکم کرنے اور اعلیٰ سطحی ترقی کے حصول کی تجویز پیش کی گئی تھی تاکہ دونوں ممالک کے اقتصادی اور توانائی کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو توانائی سے متعلق تجارتی تعاون کی اچھی رفتار کو مستحکم کرنا چاہئے ، مشترکہ طور پر بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں کی تعمیر کو فروغ دینا چاہئے ، توانائی کی صنعت کے سلسلے میں باہمی فائدہ مند تعاون کو عملی طور پر بڑھانا چاہئے ، اور توانائی کی قریبی شراکت داری قائم کرنی چاہئے۔ اس موقع پر توانائی کی ترقی کی حکمت عملی اور ماحولیاتی سلامتی سے متعلق روسی صدر کی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل اور روس کی آئل کمپنی کے صدر آئلفٹ سیچن نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا تہنیتی خط پڑھا اور تقریر کی۔