ہومانٹرنیشنلزیادہ تردنیا چاہتی ہے یوکرین روس سے بات کرے، زیلنسکی

زیادہ تردنیا چاہتی ہے یوکرین روس سے بات کرے، زیلنسکی

زیادہ تردنیا چاہتی ہے یوکرین روس سے بات کرے، زیلنسکی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی نے فرانسیسی میڈیا کو بتایا کہ دنیا کی اکثریت کا خیال ہے کہ یوکرین کے تنازعے کا سفارتی حل صرف روس کی مذاکرات میں شرکت سے ہی ممکن ہے، اور اب وہ بھی ماسکو کی نومبر میں طے شدہ دوسرے بین الاقوامی امن سربراہی اجلاس میں شرکت دیکھنا چاہتے ہیں۔ یاد رہے رواں برس جون میں سوئٹزرلینڈ کی میزبانی میں ہونے والی پہلی امن سربراہی کانفرنس میں روس کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ زیلنسکی کے مطابق روس کو جان بوجھ کر امن سربراہی کانفرنس سے باہر رکھا گیا تھا۔ یوکرین کے رہنما نے بدھ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ اب ماسکو کو بھی میز پر بیٹھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی اکثریت کہتی ہے کہ روس کی دوسری سربراہی اجلاس میں نمائندگی ہونی چاہیے ورنہ ہم بامعنی نتائج حاصل نہیں کر پائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ پوری دنیا چاہتی ہے کہ روسی میز پر ہوں، ہم اس کے خلاف نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی کانفرنس کا چین سمیت متعدد ممالک نے بائیکاٹ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پہلا سربراہی اجلاس بے نتیجہ رہا.

ماسکو نے بارہا کہا ہے کہ وہ کیف کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن ایسے مسائل ہیں جن پر کسی بھی بامعنی بات چیت کے آغاز کے لیے سب سے پہلے توجہ دی جانی چاہیے، بشمول زیلنسکی کی بطور سربراہ مملکت کی قانونی حیثیت کو دیکھنا ہوگا، ان کی مدت مئی میں ختم ہوئی اور مارشل لاء کی وجہ سے انتخابات نہیں ہو سکے۔ زیلنسکی کے مطابق نومبر تک کیف پہلے سربراہی اجلاس کے نتائج کی بنیاد پر ایک منصوبہ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں علاقائی سالمیت، خودمختاری شامل ہوں گے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل