پاکستان سے پہلا ٹرک آم لیکر تاشقند پہنچ گیا
اسلام آباد (صداۓ روس)
این ایل سی کا پہلا ٹرک 6 دن کی ریکارڈ مدت میں صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد سے تاشقند پہنچ گیا۔ واضح رہے یہ پاکستانی آموں کی وسطی ایشیائی ریاستوں تک ترسیل زرعی شعبے کے لئے اہم سنگ میل ہے۔ قبل ازیں این ایل سی کے ٹرکوں نے کینو اور سبزیوں کی کامیاب ترسیل کی ہے۔ نمائندہ صداۓ روس کے مطابق ازبکستان جانے والے ان آموں کی تازگی برقرار رکھنے کے لئے این ایل سی نے خصوصی ریفریجریٹر کا استعمال کیا.
پاکستان کے گرم اور مرطوب موسم سے لے کر شمالی پہاڑی علاقوں سمیت افغانستان سے گذرتے ہوئے بدلتے موسم میں ریفریجریٹر نے دوران سفر آموں کی تازگی برقرار رکھنے کیلئے درجہ حرارت کو مطلوبہ سطح پر برقرار رکھا.
این ایل سی کے ریفریجریٹر سے لیس ٹرک پر تقریباً پندرہ ٹن آم لادے گئے تھے، جبکہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدر آباد سے لے کر ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند تک اس ٹرک نے کل ڈھائی ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ پاکستان کی جانب سے وسطی ایشیائی ریاست کو بھیجے گئے ان آموں کی بین الاقوامی معیار کے مطابق پروسیسنگ کی گئی. یاد رہے اس سے قبل این ایل سی کے ٹرکوں نے اس سے پہلے کینو اور سبزیوں کی کامیاب ترسیل کی ہے. این ایل سی ترسیل کار کمپنی پاکستانی برآمد کنندگان کو نئی منڈیوں تک رسائی میں مدد فراہم کر رہا ہے. یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ این ایل سی کی اس سروس کی بدولت پھلوں اور زرعی اجناس کی علاقائی منڈیوں تک ترسیل سے قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے.