ہومتازہ ترینصدرپوتن کا پچیس سالہ اقتدار مکمل، مغرب کی بنیادیں ہلا گیا

صدرپوتن کا پچیس سالہ اقتدار مکمل، مغرب کی بنیادیں ہلا گیا

صدرپوتن کا پچیس سالہ اقتدار مکمل، مغرب کی بنیادیں ہلا گیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی صدر پوتن پچیس برس قبل نو اگست سن 1999 میں اقتدار کے ایوانوں میں پہنچے تھے، تب سے وہ اقتدار میں ہیں اور یہ علم نہیں کہ ان کا سیاسی کیریئر کتنا طویل ہو گا؟ لیٹیویا کے دارالحکومت ریگا سے یوری ریشیتوف کی رپورٹ کے مطابق سابق سوویت اور روسی سیاسی رہنما بورس یلسن نے نو اگست سن 1999 کو ولادیمیر پوتن کو روس کا وزیراعظم نامزد کیا تھا۔ تب صدر کے عہدے پر تعینات بورس یلسن کو شائد علم نہ تھا کہ پوتن کا اقتدار اتنا طویل ہو گا۔

سوویت سیاسی و انقلابی رہنما جوزف اسٹالن کے بعد پوتن سب سے زیادہ طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والی شخصیت ہیں۔ اسٹالن نے سن 1924 تا 1954ء تک سوویت یونین کی قیادت کی۔ ان کی موت ہی انہیں اقتدار سے الگ کر سکی۔ انتقال کے وقت ان کی عمر 74 برس تھی۔ سات اکتوبر سن 1952 میں پیدا ہونے والے ولادیمیر پوتن اکہتر برس کے ہو چکے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ روس پر ان کی گرفت اتنی مضبوط ہے کہ مستقبل قریب تک ان کو سیاسی سطح پر چیلنج کرنے والا دور دور تک نظر نہیں آتا۔

صدر پوتن کے اقتدار کی مختصر تاریخ
سوویت خفیہ ایجسنی کے سابق ملازم پوتن نو اگست انیس سو ننانوے کو وزیر اعظم بنائے گئے تھے اور اسی سال اکتیس دسمبر کو بورس یلسن نے صدر کے عہدے سے اچانک مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے پوتن کو نگران صدر بنا دیا تھا۔ صدراتی الیکشن اگلے سال مارچ میں منعقد ہوئے، جس میں کامیابی کے بعد پوتن نے چھبیس مارچ سن 2000 کو صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔ پوتن نے چار سال بعد منعقد ہونے والے صدارتی الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کی جبکہ سن 2008 کے صدارتی الیکشن میں دیمتری میدویدف صدر بنے تو انہوں نے پوتن کو وزیراعظم بنا دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ تب روسی الیکشن قوانین کے مطابق کوئی شخص مسلسل دو مرتبہ ہی صدر بن سکتا تھا۔

مغرب کا ٹوٹتا اثر رسوخ
صدر پوتن کے اقتدار نے جہاں روس کو دنیا کے نقشے میں ایک مضبوط ملک کے طور پر ابھارا وہاں ہی مغرب تسلط کو بے اثر کردیا، صدر پوتن کی ہی وجہ سے دنیا مغرب کی یکتا عالمی قوت کی بجائے، کثیر قطبی دنیا بن گئی.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل