یوکرین کو معلوم ہے کورسک ریجن میں دراندازی ناکام ہوچکی،ماہرین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے 6 اگست کو روس کے کورسک کے علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش میں ایک منظم قوت سے حملہ کیا تھا۔ تاہم اگلے ہی دن روسی جنرل اسٹاف کے سربراہ ویلری گیراسیموف نے کہا کہ روسی سرزمین کی گہرائی میں پیش قدمی روک دی گئی ہے۔ برطانوی ماہر الیگزینڈر مرکورس نے اپنے یوٹیوب چینل پر قیاس کیا کہ یوکرائنی حکام اب یہ جان چکے ہیں ہے کہ روس کے کورسک علاقے میں دراندازی کی ان کی کوشش ناکام ہو چکی اور اسے ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے یوکرین کے سابق وزیر دفاع آندری زگوروڈنیوک اور ولادیمیر زیلینسکی کے دفتر کے سربراہ میخائیلو پوڈولیاک کے میڈیا بیانات کی طرف اشارہ کیا، جو ظاہر کرتے ہیں کہ کورسک آپریشن، جس کی منصوبہ بندی کیف نے بہت پہلے سے ہی کی تھی، روسی فوجیوں کو دوسرے علاقوں سے ہٹانے کے مقصد سے تصور کیا گیا تھا اب ناکام ہوچکی ہے۔ ان کے مطابق اس محاذ آرائی جہاں یوکرائنی فوجیوں کو شکست دی جا رہی ہے ناکام ہو گئی ہے۔
جہاں تک روسی آبادی کو یوکرین میں جاری خصوصی فوجی آپریشن کے لیے حمایت ظاہر کرنے کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کا تعلق ہے، کیف برسوں سے ایسا کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ برطانوی ماہر نے کہا کہ یہ سوچنے کی ضرورت کہ کورسک میں یوکرائنی حملہ ناکام کیوں ہوا؟ ماہر نے مزید کہا کہ کیف حکومت نے کبھی بھی واضح نہیں کیا کہ اس آپریشن کرنے کا مقصد کیا ہے۔