تجارتی راستے مکمل ہونے کے بعد پاک روس تجارت بڑھے گی, پاکستان
ماسکو (صداۓ روس)
پاکستان کے بحری امور کے وزیرقیصر احمد شیخ نے سپوتنک کو بتایا کہ روس اور پاکستان کے درمیان تجارتی راہداریوں اور سمندری راستوں کی تکمیل کے بعد آنے والے سالوں میں تجارت میں اضافہ متوقع ہے۔ وزیر شیخ نے کہا کہ روس ایک بہت بڑی منڈی ہے اور ہم اپنے تجارتی روابط اور سمندری روابط کو بڑھانے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ قیصر احمد شیخ نے بتایا کہ لیکن آپ دیکھیں کہ ملک کی معیشت میں اس کے اثرات رونما ہوں گے اس میں وقت لگتا ہے اور یہ بتدریج ہو جائے گا. وزیر نے کہا کہ پاکستان اس وقت چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کو مکمل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، جو بیجنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا حصہ ہے اور چین، پاکستان، افغانستان، وسطی ایشیا اور روس کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ روٹ دو سے تین سال کے اندر آپریشنل ہونے کی امید تھی۔
انہوں نے کہا کہ مزید برآں پاکستان کی گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں میں اضافی سہولیات زیر تعمیر ہیں، جو کچھ وسطی ایشیائی ممالک کی توجہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بھی مبذول کر رہی ہے۔ شیخ نے کہا گوادر ایک گہرے سمندر کی بندرگاہ ہے اور وسطی ایشیائی ممالک اور روس حتیٰ کہ جنوبی چین تک کے لیے ایک بہت اچھا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وسطی ایشیائی ریاستیں بھی اب کراچی بندرگاہ میں کچھ دلچسپی لے رہی ہیں، حال ہی میں وسطی ایشیائی ممالک کے لیے کنٹینرز کا ایک بحری جہاز کراچی میں گزشتہ ہفتے ہی اتارا گیا ہے۔ وزیرقیصر احمد شیخ نے کہا کچھ وسطی ایشیائی ممالک اب کراچی کی بندرگاہ کو وسطی ایشیائی ممالک تک اپنی راہداری کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ بلاشبہ جب گوادر روڈ لنک مکمل ہو گا تو یہ زیادہ کفایتی اور زیادہ آسان ہوگا.
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو روس کے ساتھ تجارت کرنے پر کسی پابندی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ شیخ نے کہا کہ پاکستان کسی سیاسی بلاک میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا ہے، لیکن اس نے حال ہی میں بریکس میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے اور اکتوبر میں روس کے شہر کازان میں بریکس سربراہی اجلاس کی دعوت کی توقع کر رہا ہے۔