پاکستانی افسر کے اہل خانہ نے سرکاری دورہ پر جا کر یورپ میں سیاسی پناہ مانگ لی
اسلام آباد (صداۓ روس)
سینیٹ آف پاکستان کے افسر حیدر علی کو جنیوا میں ہونے والے بین الاقوامی پارلیمانی یونین کے اجلاس میں شرکت کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن وہ اپنے ساتھ اہلیہ اور بچوں کو بھی لے کر چلے گئے۔اب معلوم ہوا ہے کہ وہ خود تو واپس آ گئے ہیں لیکن ان کے اہل خانہ نے یورپی یونین کے ایک ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ معاملہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے نوٹس میں آیا تو انھوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف سینیٹ بلکہ قومی اسمبلی افسران کے اہل خانہ کے لیے بھی وزارت خارجہ سے نوٹ وربل کے اجراء پر پابندی عائد کر دی ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹ وربل یا تعارفی نوٹ سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے ویزا کے حصول کے لیے مددگار ہوتا ہے۔ اردو نیوز کو دستیاب سیکرٹری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائنز میں سیکرٹری سینیٹ، سیکرٹری قومی اسمبلی اور وزارت خارجہ کے متعلقہ سیکشن کو مخاطب کیا گیا ہے۔
گائیڈ لائنز میں سینیٹ آف پاکستان کے جوائنٹ سیکریٹری حیدر علی کے اہل خانہ کے یورپی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست کی تصدیق کی گئی ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق حیدر علی نے سینیٹ آف پاکستان کی جانب سے مارچ 2024 میں بین الاقوامی پارلیمانی یونین کے اجلاس میں شرکت کے لیے نامزد ہونے کے بعد سینیٹ آف پاکستان کی جانب سے باضابطہ درخواست کے ذریعے اپنے لیے نوٹ وربل جبکہ اہل خانہ کے لیے تعارفی خط حاصل کیا۔
بعد ازاں وزارت خارجہ کو معلوم ہوا کہ ان کے اہل خانہ نے مغربی یورپ کے ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے جو ملک کے لیے شرمندگی کا باعث بنا۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس عمل سے بیرون ملک سفر کرنے والے سرکاری افسران کے لیے پہلے سے درپیش مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ان مشکلات کے حوالے سے وزارت خارجہ پہلے بھی مختلف وزارتوں کو آگاہ کرتے ہوئے قواعد کا خیال رکھنے اور ان پر عملدرآمد کے لیے ہدایات جاری کر چکی ہے۔
حالیہ واقعے کے بعد ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی منظوری سے ویزا نوٹس کے اجراء کے لیے نئی گائیڈ لائیز جاری کی گئی ہیں۔ گائیڈ لائنز سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے جاری کی ہیں۔
یہ گائیڈ لائنز صرف سینیٹ اور قومی اسمبلی افسران کے لیے نہیں بلکہ بیرون ملک سفر کرنے والے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ بھی ان پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔ مستقبل میں افسران کے لیے نوٹ وربلز، ابتدائی نوٹ وربلز اور تعارفی خط کے لیے انہی نئی گائیڈ لائنز کی روشنی میں جاری ہوں گے۔
نئی گائیڈ لائنز کے مطابق قومی اسمبلی اور سیکریڑیٹ سے باضابطہ درخواست پر سرکاری دورے کے لیے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ والوں کو نوٹ وربل جاری ہوں گے۔ سینٹ اور قومی اسمبلی سے رسمی درخواست پر نجی دورے کے لیے سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو نوٹ وربل جاری ہوں گے۔
سینیٹرز اور ایم این ایز کے ہمراہ سرکاری اور نجی دورے پر نجی پاسپورٹ رکھنے والے اہل خانہ کو تعارفی لیٹر جاری ہوں گے۔ اہل خانہ کے سفر کے لیے رسمی معاہدہ کیا جائے گا کہ وہ اس ملک میں پناہ لیں گے اور نہ ہی ابتدائی خط کا غلط استعمال کریں گے۔
ماضی کے برعکس سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ملازمین کے اہل خانہ کو سرکاری یا نجی دورے کے لیے ابتدائی لیٹر جاری نہیں کیا جائے گا۔
معلوم ہوا کہ جوائنٹ سیکرٹری حیدر علی سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے قریبی دوست تھے۔ یورپی ملک میں سیاسی پناہ لینے والی ان کی اہلیہ تیسری بیوی ہیں جو سینیٹ آف پاکستان میں بطور آپریٹر کام کرتی تھیں۔