کورسک دراندازی، یوکرین روسی پھندے میں پھنس چکا، برطانوی تجزیہ کار
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی تجزیہ کار الیگزینڈر مرکیورس نے اپنے یوٹیوب چینل پرکہا کہ یوکرین کی مسلح افواج (یو اے ایف) کورسک کے علاقے میں داخل ہو کر ایک روسی جال میں پھنس گئی ہیں، اور یوکرین کے کچھ فوجی حکام پریشان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جارحیت کورسک کے علاقے میں نہ صرف ناکام ہو رہی ہے، بلکہ صورتحال درحقیقت مخالف سمت میں جا رہی ہے۔ مرکیورس نے کہا یوکرین کے فوجی ایک ایسے جال میں پھنس چکے ہیں جو انہوں نے دشمن کے لیے ترتیب دیا ہے۔ برطانوی تجزیہ کار کے مطابق روسی افواج کے پاس برتری ہے اور وہ صورتحال کو کنٹرول کر رہی ہیں. ان کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرین فوج کو کورسک میں داخل ہونے دینا اور روس کے سرحدی دیہاتوں تک آنے دینا داراصل روس کا ایک ایسا پھندا تھا جس میں یوکرین کو پھنسانا تھا.
الیگزینڈر مرکیورس نے کہا یوکرین کے فوجی حکام کے درمیان اس بات پر خطرے کی گھنٹی بڑھتی جا رہی ہے کہ روسی فوجیں دونباس سے کورسک کے علاقے میں فوجی منتقل کرسکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ آج یوکرینی حکام میں بھی بہت سے ایسے ہیں جو روس کے ساتھ سرحد پر حملے کی کامیابی پر شک کرتے ہیں۔