ہومتازہ ترینامریکہ برطانیہ اور پولینڈ نے روس میں دراندازی میں حصہ لیا، روسی...

امریکہ برطانیہ اور پولینڈ نے روس میں دراندازی میں حصہ لیا، روسی انٹیلی جنس

امریکہ برطانیہ اور پولینڈ نے روس میں دراندازی میں حصہ لیا، روسی انٹیلی جنس

ماسکو (صداۓ روس)
رواں ماہ 6 اگست کو یوکرینی افواج نے روس کے کورسک علاقے میں دراندازی شروع کی، جسے صدر ولادیمیر پوتن نے بڑے پیمانے پر اشتعال انگیزی قرار دیا۔ روسی صدارتی معاون نکولائی پیٹروشیف نے قبل ازیں کہا تھا کہ کیف حکومت نے امریکہ اور نیٹو کی شمولیت سے اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ تاہم اب روسی فارن انٹیلی جنس سروس نے کہا کہ روس کے کورسک علاقے میں یوکرین کا آپریشن امریکہ، برطانیہ اور پولش انٹیلی جنس سروسز کی شرکت سے تیار کیا گیا تھا۔ دستیاب معلومات کے مطابق کورسک کے علاقے میں یوکرین کی مسلح افواج کے آپریشن کو امریکی، برطانوی اور پولش انٹیلی جنس سروسز کی شراکت سے تیار کیا گیا تھا۔

اس میں شامل یونٹس نے برطانیہ اور جرمنی کے تربیتی مراکز میں جنگی رابطہ کاری کی۔ ایجنسی نے روسی میڈیا کو بتایا کہ نیٹو ممالک کے فوجی مشیر یوکرین کے ان یونٹس کے انتظام میں مدد فراہم کر رہے ہیں جنہوں نے روسی سرزمین پر حملہ کیا ہے، اور مغربی ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کا استعمال کرتے ہوئے دراندازی کی. ایس وی آر نے مزید کہا کہ نیٹو ممالک یوکرین کی فوج کو آپریشن کے علاقے میں روسی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق سیٹلائٹ جاسوسی ڈیٹا بھی فراہم کر رہے ہیں۔

روس کی فارن انٹیلی جنس سروس نے کہا کہ جیسے جیسے محاذ پر صورت حال یوکرینی فوجیوں کے لیے بگڑ رہی ہے، کیف کے مغربی ہینڈلرز حالیہ مہینوں میں جنگی کارروائیوں کو روسی سرزمین سے واپس منتقل کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اس کا مقصد اب تاثر دینا ہے کہ مغرب روس کے اندر کاروائی کے حق میں نہیں ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل