سی پیک کا ساہیوال کول پاور پروجیکٹ ماحول دوست توانائی کیلئے وقف
اسلام آباد (صداۓ روس)
ساہیوال کول پاور پلانٹ کے ترجمان کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تعمیر ہونے والے 16 قومی اور 28 صوبائی ایوارڈز کے حامل ماحول دوست ساہیوال کول پاور پروجیکٹ سے 1320 میگاواٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ساہیوال کول سے چلنے والا پاور پلانٹ پاکستان میں سی پیک کے تحت پہلا پاور پراجیکٹ ہے جس کی پیداواری صلاحیت 1320میگاواٹ ہے۔ ترجمان کے مطابق ساہیوال کول پاور پروجیکٹ پر تعمیر کا آغاز چین کے معروف ادارے حْوانَنگ شان تونگ رْو اِی انرجی کی جانب سے 2015ء میں کیا گیا جبکہ 2017ء میں اس منصوبے کو تکمیل کے بعد باقاعدہ فعال کردیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے پہلے پاور پلانٹس میں سے بھی ہے جو سپر کریٹیکل بوائلر ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ ساہیوال کول پاور پلانٹ کے ترجمان کے مطابق ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ میں استعمال ہو نے والی جدید ٹیکنالوجی اسے صاف توانائی پیدا کرنے کے قابل بناتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بوائلر میں کوئلے کا دہن، ٹربائنوں کو گھمانے کے لیے پانی کو ہائی پریشر بھاپ میں تبدیل کرنے کے لیے حرارت پیدا کرتا ہے اور بالآخر بجلی پیدا کرنے کے لیے الیکٹریکل جنریٹر کو گھماتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثر کو کنٹرول کرنے کے لیے پاور پلانٹ میں 50 ہزار سے زائد درخت لگائے گئے ہیں اور پاکستان پرائم منسٹر 10 بلین ٹری مہم کے تحت مزید درخت لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای ایس پی ٹیکنالوجی کی شمولیت نے ساہیوال کے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کو فلو گیس سے راکھ نکالنے کے قابل بنایا ہے جبکہ ایف جی ڈی ٹیکنالوجی نے فلو گیس کو اس قدر تک ڈی سلفرائز کیا ہے جو پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مقرر کردہ معیارات سے کہیں کم ہے۔ ترجمان کے مطابق ساہیوال کول سے چلنے والا پاور پلانٹ ماحول دوست توانائی کے لیے وقف ہے جو پاکستان کے 40 لاکھ سے زائد گھروں کو روشن کر رہا ہے۔