چینی فوجی طیارے نے پہلی بار ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جاپان کا دعویٰ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان کا کہنا ہے کہ ایک چینی فوجی انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والا طیارہ پیر کے روز مشرقی بحیرہ چین میں دور دراز جزیروں سے اس کی فضائی حدود میں داخل ہوا، پہلی بار ٹوکیو نے پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کے اس عمل نے چین اور جاپان کے درمیان تعلقات میں خلل ڈالا ہے۔ جاپانی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ نقشے میں چینی طیارہ، وائے-9 جاسوس طیارہ دکھایا گیا ہے، جو ڈانجو جزائر کے مشرقی حصے سے مستطیل سرکٹ پیٹرن میں پرواز کر رہا تھا اس ہی دوران طیارے نے مختصر طور پر مغرب کی طرف رخ کیا اور جزائر کی علاقائی فضائی حدود میں داخل ہوا.
جاپانی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے مبینہ مداخلت کا جواب دینے کے لیے ایئر سیلف ڈیفنس فورس کے لڑاکا طیاروں کو بھیجا، لیکن چینی طیارے کے ساتھ تصادم کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ جاپان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے ٹوکیو میں چینی سفارت خانے کے انچارج شی یونگ کو طلب کیا، اور شدید احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد دوبارہ ایسا واقعہ ہونے کی روک تھام پرزور دیا.