ماسکو (صدائے روس)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اب ہم عالمی ادارہ صحت کی انسانی صحت کی تعریف کو دیکھیں تو یہ بالکل ابو علی ابن سینا کے تصور کو دہراتی ہے۔ فارس کے عظیم طبیب اور مفکر ابو علی سینا کے”طب کے شعبے کی ترقی میں کردار: سائنسی تحقیق، تجربہ اور نظریہ” کے عنوان سے ماسکو میں سفارت خانہ تاجکستان کے ایک سیمپوزیم میں بوعلی سینا ، کے ساتھ ساتھ حضرت شاہ ہمدان اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا بھی تذکرہ شامل تھا۔
روسی فیڈریشن میں جمہوریہ تاجکستان کے سفارت خانے ماسکو میں “طب کے شعبے کی ترقی میں ابوعلی ابن سینا کا کردار: سائنسی تحقیق، تجربہ اور نظریہ” کے عنوان سے ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا جس مین ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر اب ہم عالمی ادارہ صحت کی انسانی صحت کی تعریف کو دیکھیں تو یہ بالکل ابو علی ابن سینو کے تصور کو دہراتی ہے۔ ماہرین اور محققین نے طب کے شعبے میں ایک ممتاز مفکر کے سائنسی اور نظریاتی پہلوؤں اور عملی تجربے کے ساتھ ساتھ ان کے فلسفیانہ اور تدریسی افکار اور انسانی نظریات پر روشنی ڈالی۔
روسی فیڈریشن میں جمہوریہ تاجکستان کے سفیر کے مشیر اسموئیلین خبیبلو نے کہا کہ 1000 سال پہلے ابو علی ابن سینا، فلسفہ اور طب کو یکجا کیا۔ وہ ذیابیطس دریافت کرنے والے پہلے شخص تھے، انھوں نے چیچک کو خسرہ سے الگ کرنا سیکھایا، اور لہسن سے بہت سی بیماریوں کا علاج کرنے پر زور دیا۔اس کے علاوہ، ممتاز مفکر کے اعزاز میں، جمہوریہ تاجکستان میں تاجک اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی کا نام ابوعلی ابن سینو کے نام پر رکھا گیا تھا، اور تاجکستان کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں سنٹر فار ایویسینا اسٹڈیز بنایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ دوشنبہ شہر کے سب سے بڑے اضلاع میں سے ایک کا نام سینو کے نام پر رکھا گیا ہے جو کہ فخر اور اعزاز کی بات ہے۔
ماسکو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے میں کلچر اٹیچی مسعود احمدوند نے اپنے خطاب میں کہا کہ فارسی شاعر عمر خیام خود کو ابن سینا کا روحانی شاگرد مانتے تھے۔ گول میز کے شرکاء نے ابن سینا کے کاموں اور جدید طب کی ترقی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ 18 اگست کو پوری دنیا نے اس عظیم ترین سائنسدان، فلسفی ابوعلی ابن سینا جن کو مغرب (Avicenna) کے نام سے یاد کرتا ہے کا یوم پیدائش منایا گیا، جنہوں نے سائنس کے تمام شعبوں میں، 450 سے زیادہ سائنسی مقالے لکھے، جن میں سے اب تک صرف 240 ان کے مقالوں کا احاطہ کیا جاسکا۔ 150 تخلیقات کا تعلق اور 40 سے زیادہ طب کے بارے میں شامل ہیں۔
پاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی نے اپنے خطاب میں جہاں ہمدان کی مٹی میں سوئے ہوئے ابن سینا کی عظیم خدمات پر روشنی ڈالی۔ وہاں ہمدان سے کشمیر کا سفر کرنے والے عظیم مفکر و مبلغ میر سید علی ہمدانی (شاہ ہمدان) کے حوالے سے اپنی گفتگو میں شاہ ہمدان کے کشمیر کے 3 دورے کشمیر میں اسلام کی تبلیغ اور سرسبز اور ہنر مند کشمیر کے وثزن پر بات کرتے ہوئے ماسکو میں شاہ ہمدان کے حوالے سے کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کی۔جس پر تاجکستان ، کے سفیر اور ایران کے کلچر اٹیچی نے خیر مقدم کرتے ہوئے اس سال کے آخر تک ماسکو میں حضرف شاہ ہمدان کے حوالے سے کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا۔اور مقررین نےابو علی ابن سینا فاؤنڈیشن اور ابو علی ابن سینا سے منسوب طبی اداروں کی یونین کے قیام کی تجویز پیش کئیں۔ ان تجاویز کو حکومت کو پیش کرنے پر اتفاق بھی کیا گیا.
اس موقع پر تاجکستان کے بعض مقررین نے شاعر مشرق ڈاکٹر محمد اقبال کی فارسی میں شاعری پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
جمہوریہ تاجکستان کے سفارت خانے میں عوامی کونسل کے چیئرمین گلمخمد زودا دولتشوہ کربونالی، ماسکو کے ریاستی بجٹ کے ادارے “ماسکو ہاؤس آف نیشنلٹیز” کے ڈائریکٹر – اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے میں ثقافتی نمائندگی کے سربراہ انوفرینکو سرگئی سرگیویچ – مسعود احمدوند، ابن سینا فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر آف سائنس لوکاشیف اینڈری الیگزینڈرووچ، مخمودوف خیر اللو فیض اللاویچ، محمدیو ڈیورون منصورووچ، غفوروف فرکت سوبیروچ، پروفیسر کودیروف زیوراتشو، نذرامونوف شابوز پروونائیوچ، بوبویف میرزوخودزا اورتوخودزہائیوچ نے بھی خطاب کیا.
اس سمپوزیم میں تاجکستان کے سفیر کے مشیر ، ایران ، کرغزستان سفارتکاروں کے علاؤہ طب ، فلسفہ ، سے وابسطہ روس کے مفکرین ،حکومتی نمایندے صحافیوں اور پاکستان، ایران، بھارت، کرغزستان، آرمینیا سے مختلف قومیتوں کے نمائندوں، تخلیقی اور سائنسی دانشوروں سمیت سائنسدانوں اور محققین، میڈیکل اسکولوں کے طلباء، طبی کارکنان کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی۔
اس کے علاوہ رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز کے مرکز برائے عربی اور اسلامک اسٹڈیز کے چیف اسپیشلسٹ ابراہیم توفیق کامل کی طرف سے روسی زبان میں الہیات۔ابن سینا (Avicenna) کی کتابوں کی دو جلدوں کے ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔
اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر، ابن سینا کی زندگی اور تخلیقی کام کے بارے میں ایک دستاویزی فلم شرکاء کو دکھائی گئی، ایک نمائش پیش کی گئی –