ماسکو (صدائے روس).
سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت بیرن میں پاکستانی صحافیوں کے لیے ایک بڑی پیش رفت کے طور پر “یورپین ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس گلوبل” کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کا مقصد پاکستانی اور یورپی صحافیوں کے درمیان پیشہ ورانہ خلیج کو کم کرنا اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ تنظیم عالمی سطح پر پاکستانی صحافیوں کے تعاون اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ جو انہیں مزید مضبوط اور بااختیار بنائے گی۔۔ تقریب کی میزبانی پاک سوئس ایسوسی ایشن نے کی، اور یورپ بھر سے پاکستانی صحافیوں نے بھرپور شرکت کی اور یورپین قوانین کے مطابق تنظیم کی پہلی کابینہ تشکیل دی گئی۔
اس تنظیم کا بنیادی مقصد پاکستانی اور یورپی صحافیوں کے درمیان پیشہ ورانہ روابط کو فروغ دینا اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ تقریب میں تنظیم کے بانی صدر شاہد امیر گورایہ، جنرل سیکرٹری محمد زنیر، سینئر نائب صدر سید حیدر نقوی، نائب صدر ڈاکٹر کامران، فنانس سیکرٹری فہیم شہزاد، انفارمیشن سیکرٹری خالد مغل، جوائنٹ سیکرٹری مطیع اللہ خان، ایڈوائزری بورڈ کے سربراہان عمران مہر اور احسن اللہ خان، اور نیدرلینڈ سے آپریشنل انچارج منصور احمد نے شرکت کی۔
رانا شہزاد رفاقت (چیئرمین پاک سوئس ایسوسی ایشن): “ہمارا ہدف یہ ہے کہ پاکستانی صحافیوں کو دیارِ غیر میں مضبوط اور بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ بین الاقوامی صحافتی میدانوں میں اپنے آپ کو منوا سکیں اور پاکستان کا نام روشن کریں۔”
-شاہد امیر گورایہ (صدر): “ہماری تنظیم کا مقصد پاکستانی صحافیوں کو ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے، جہاں وہ یورپی اور غیر ملکی صحافیوں کے ساتھ باہمی تعاون کر سکیں۔ ہم ایسے صحافیوں اور طلباء کے لیے مواقع فراہم کریں گے جو یورپ میں تعلیم، تربیت اور روزگار کے خواہاں ہیں۔
ڈاکٹر محمد کامران (نائب صدر): یورپین ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس گلوبل کے نائب صدر ڈاکٹر محمد کامران کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم پاکستانی صحافیوں اور یورپی صحافتی اداروں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرے گی اور اس سے نہ صرف پاکستانی صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ مہارت بڑھانے کا موقع ملے گا بلکہ اس سے بیرون ملک پاکستان کا بہتر تاثر قائم کرنے اور ڈس انفارمیشن کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔
– محمد زنیر (جنرل سیکرٹری): “جنرل سیکرٹری محمد زنیر کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن کے قیام کا مقصد حکومت پاکستان کو یورپ سمیت دنیا بھر میں پاکستانی صحافیوں کی اہمیت سے باور کروانا ہے کہ دیار غیر میں رہنے والے یہ صحافی اپنا وقت نکال کر بغیر کسی مفاد کہ دنیا بھر میں پاکستانی کمیونٹی اور پاکستان کا ایک مثبت پہلو اجاگر کررہے ہیں۔ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ حکومت پاکستان ان صحافیوں کی خدمات کو سرہاتے ہوئے ایک اعزازی سٹیٹس فراہم کرے۔
خالد مغل (انفارمیشن سیکرٹری): “ہماری کوشش ہوگی کہ پاکستانی صحافیوں کے درمیان معلومات کی بہترین ترسیل ہو اور جدید ترین معلومات اور وسائل تک ان کی رسائی کو ممکن بنایا جائے۔ A-PJG کا مقصد صحافیوں کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانا اور ان کی پیشہ ورانہ ترقی کو فروغ دینا ہے۔”
– فہیم شہزاد (فنانس سیکرٹری): “اس تنظیم کے قیام سے پاکستانی صحافیوں کو نہ صرف ایک مضبوط پلیٹ فارم ملے گا بلکہ یہ ان کے پیشہ ورانہ معاملات میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ ہم یقینی بنائیں گے کہ انہیں مالی، تعلیمی، اور تربیتی مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے کام میں بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
احسن اللہ خان (سینئر ایڈوائزری بورڈ ممبر): یورپین ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس کا قیام اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ اس کی بنیاد تمام قانونی تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ رکھی گئی ہے اور اس کے مقاصد میں کوئی سیاسی عزائم شامل نہیں ۔یورپ سمیت دنیا بھر میں بسنے والے صحافیوں کو پاکستان اور بین الاقوامی اداروں سے وابستہ کرنے کیلئے یہ ایک موثر اور طاقتور پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔
– منصور احمد (آپریشنل انچارج، نیدرلینڈ): “ہمارا عزم ہے کہ “یورپین ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس گلوبل” کے تحت پاکستانی صحافیوں کو آپریشنل سطح پر بھی ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تنظیم کے تمام منصوبے مؤثر انداز میں نافذ ہوں، اور یورپ بھر میں پاکستانی صحافیوں کے لیے عملی مواقع پیدا کیے جائیں۔
یورپین ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس گلوبل (AE-PJG) کا قیام کے ساتھ صدائے روس کو بھی اعزاز حاصل ہوا ہے کہ چیف ایڈیٹر اشتیاق ہمدانی کو روس سے آپریشنل انچارج، منتخب کرلیا گیا.
اپنی نامزدگی پر اشتیاق ہمدانی ،نے تمام ممبران کا شکریہ ادا کیا. ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہوگی کہ اعتماد پر پورا اتر سکوں.تنظیم کے بانی صدر شاہد امیر گورایہ، کو ان کی انتھک محنت اور تنظیم کے قیام پر زبردست خراج تحسین پیش کیا . اشتیاق ہمدانی نےنو منتخب عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ یلو جرنلزم کو مات دیتے ہوئے گرین جرنلزم کا گلدستہ بنیں گے. انھوں نے کہا کہ یورپ روس اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ گلوبل جرنلزم پلیٹ فارم صحافیوں کے مسائل اور ایک دوسرے سے کچھ سیکھنے اور فیک صحافت کے خاتمے میں کردار ادا کرے گا.
یہ تنظیم عالمی سطح پر پاکستانی صحافیوں کے تعاون اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جو انہیں مزید مضبوط اور بااختیار بنائے گا۔