برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ جگہ کم پڑگئی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ کی قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے سبب جیلوں میں گنجائش تقریباً ختم ہوگئی صرف سو مزید قیدی رکھے جاسکتے ہیں۔ تاہم حکومت نے اس کا حل بھی ڈھونڈ لیا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی جیلوں میں اس سے قبل کبھی بھی قیدیوں کی تعداد اتنی زیادہ نہیں دیکھی گئی۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر برطانوی حکومت نے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں جس کے تحت قیدیوں کو جیل میں جگہ بننے تک تھانوں کے لاک اپس میں رکھا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم سر کئیر اسٹارمر نے وزیر اعظم ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو روزانہ جیلوں کی صورتحال کو دیکھنا پڑتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہم مزید گرفتاریاں کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت شرمناک صورتحال ہے اور کسی بھی وزیر اعظم کو ایسی صورتحال سے نبرد آزما نہیں ہونا چاہیے۔ برطانوی جیلوں میں گنجائش بڑھانے کے لیے گزشتہ دنوں وزیر انصاف شبانہ محمود نے خصوصی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ حکومتی منصوبے کے مطابق برطانوی جیلوں میں جگہ بنانے کے لیے حکومت نے 40 فیصد سزا کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کیا ہے۔
قیدیوں کی رہائی ستمبر سے شروع ہوگی اور ابتدائی طورپر تقریباً ساڑھے 5 ہزار قیدی رہا کیے جائیں گے، سنگین اور جنسی جرائم میں سزا پانے والے قیدی اس رعایت سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔