امریکہ، روس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کروانے پر سعودی ولی عہد کا شکر گزار ہوں، پوتن
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے سرد جنگ کے بعد امریکی-روسی قیدیوں کے تبادلے کا سب سے بڑا معاہدہ منظم کرنے میں ان کی مدد کی۔امریکی صحافی ایوان گرشکووچ اور امریکی بحریہ کے سابق اہلکار پال وہیلن یکم اگست کو روسی حراست سے رہائی کے چند گھنٹے بعد واپس امریکہ پہنچ گئے جو سرد جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ تھا۔ تبادلے کے معاہدے پر ایک سال سے زیادہ عرصے تک رازداری سے کام کیا گیا جس میں 24 قیدی رہا ہوئے – 16 روس سے مغرب منتقل ہوئے اور آٹھ کو مغرب سے روس واپس بھیجا گیا۔
صدر پوتن نے مشرقی اقتصادی فورم میں کہا، “سعودی عرب کے ولی عہد نے اس کام کے ابتدائی مراحل میں فعال کردار ادا کیا۔ ہم ان کے بہت شکر گزار ہیں کیونکہ اس کے نتیجے میں ہمارے شہریوں کی وطن واپسی ہوئی۔” صدر پوتن نے تبادلے کے لیے جگہ فراہم کرنے پر ترک صدر رجب طیب ایردوآن کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کئی دوسرے عرب ممالک نے تبادلے کی سہولت فراہم کی لیکن ان کا نام نہیں لیا۔ صدر پوتن اور محمد بن سلمان کے مابین 2015 سے قریبی ذاتی تعلقات کو فروغ ملا ہے جب مؤخر الذکر نے پہلی بار روس کا دورہ کیا تھا۔ اس تعلق نے دنیا میں تیل کے دو سب سے بڑے برآمد کنندہ ممالک کے رہنماؤں کو اوپیک پلس توانائی معاہدے کو حتمی شکل دینے اور اسے برقرار رکھنے میں مدد فراہم کی ہے۔