ہومتازہ ترینتاشقند اور ماسکو کا اقتصادی تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ

تاشقند اور ماسکو کا اقتصادی تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ

تاشقند اور ماسکو کا اقتصادی تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ

ماسکو (صداۓ روس)
روس اور ازبکستان مضبوط اقتصادی تعلقات اور تعاون کو مضبوط بنانے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں، لیکن بڑے منصوبوں اور دلیرانہ وعدوں کے پیچھے اہم چیلنجز ہیں۔ تاشقند میں حالیہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران دونوں ممالک کے سربراہان حکومت نے مشترکہ اہداف پر روشنی ڈالی: جن میں 2030 تک تجارت کو $30 بلین تک بڑھانا اور صنعتی تعاون کو بڑھانا ہے.

ازبک نیوز ویب سائٹ کے مطابق روس اور ازبکستان کے درمیان صرف سات سالوں میں تجارتی ٹرن اوور کو تین گنا کرنے کا خیال متاثر کن لگتا ہے، جبکہ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت 10 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ ایک ٹھوس اعداد و شمار ہے، لیکن ابھی بھی 30 بلین ڈالر کے ہدف سے بہت کم ہے۔

اشاعت کے مطابق تجارت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا، اس طرح کی رفتار کو برقرار رکھنا مشکل ہو گا، خاص طور پر روس پر پابندیوں اور عالمی معیشت کے عمومی عدم استحکام کو دیکھتے ہوئے روس کے اقتصادی ترقی کے وزیر میکسم ریشیٹنیکوف کا دعویٰ ہے کہ 17 فیصد سالانہ ترقی کی شرح کی ضرورت ہے، اس لئےروسی برآمدات میں تین گنا اضافہ ہونا چاہیے۔ پابندیوں، سپلائی چین میں خلل اور بین الاقوامی مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ، یہ پیشین گوئیاں مشکل ضرور لگتی ہیں مگر ان کو سچ کرنا ممکن ہے.

ازبکستان جس کا مقصد اپنی اقتصادی طاقت کو بڑھانا ہے، روس کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے، خاص طور پر چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے حریف کے طور پر۔ روس کے لیے ازبکستان ایک جنوبی پارٹنر کے طور پر تیزی سے اہم ہوتا جا رہا ہے، مغرب کی روایتی منڈیاں بند ہونے اور چین کے ساتھ تعلقات میں محتاط توازن کی ضرورت ہے۔ 2023 کے پہلے سات مہینوں میں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 29.1 فیصد اضافہ ہوا، جو متاثر کن ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا وہ اس رفتار کو برقرار رکھ سکتے ہیں؟

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل