روس کا غیردوست ممالک کو یورینیم، ٹائٹینیم، نکل کی برآمدات روکنے پرغور
ماسکو (صداۓ روس)
آج سے دو برس قبل مغرب کی جانب سے روس پر پابندیوں کی پالیسی کے باوجود یورپی ممالک اور امریکہ گیس اور یورینیم سمیت روسی توانائی اور سٹریٹیجک مواد کی وسیع مقدار پر انحصار کرتے رہتے ہیں، تاکہ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قلت کو اپنی معیشتوں کو تباہ ہونے سے روکا جا سکے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا روس قدرتی گیس، سونے اور ہیروں سے لے کر یورینیم، ٹائٹینیم اور نکل تک اسٹریٹجک معدنیات کی ایک صف کی پیداوار میں عالمی رہنما ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ روس کو سوچنا چاہیے کہ کیا غیر دوست ممالک کے اقدامات کے جواب میں ان تینو مہنگی دھاتوں کی برآمد کو کم کرنا ممکن ہے۔
حکومتی وزراء کے ساتھ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، صدر پوتن نے وزیراعظم میخائل مشسٹن سے کہا کہ وہ اس خیال پر غور کریں اور دوبارہ رپورٹ کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی بھی مجوزہ پابندی کسی کے اپنے نقصان میں نہیں ہونی چاہیے۔