یوکرین جزوی جنگ بندی کے لیے تیار ہے، جرمن اخبار کا دعویٰ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین فرنٹ لائن کے کچھ حصوں پر روس کے ساتھ لڑائی روکنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے، جرمن ٹیبلوئڈ اخبار بِلڈ نے حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ولادیمیر زیلنسکی کی نظر ثانی شدہ حکمت عملی ہے۔ تنازعہ کے لیے یوکرائنی رہنما کا منصوبہ بھی مبینہ طور پر مغربی حامیوں پر منحصر ہے جو کیف کو ان کے فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روس کے اندر گہرائی میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
خیال رہے رواں برس جولائی میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے واضح کیا تھا کہ ماسکو جنگ بندی یا کسی قسم کے توقف میں دلچسپی نہیں رکھتا، کیونکہ اس سے یوکرین اپنی فوج دوبارہ منظم کرنے اور گروہوں کو دوبارہ مسلح کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ صدر پوتن نے اس وقت کہا تھا کہ روس تنازع کے مکمل اور حتمی خاتمے کے حق میں ہے۔
ایک ماہ قبل روسی سربراہ مملکت نے اس شرط پر فوری جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی کہ یوکرین قانونی طور پر پابند گارنٹی دے کہ وہ نیٹو میں شامل ہونے کی کوشش نہیں کرے گا، اور روس کے دعویٰ کردہ تمام علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلا لے گا۔ تاہم کیف اور اس کے مغربی حمایتیوں نے روڈ میپ کو مسترد کرنے میں جلدی کی۔
ہفتے کے روز ایک مضمون میں اخبار نے دعویٰ کیا کہ زیلنسکی آنے والے ہفتوں میں امریکہ کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور صدر جو بائیڈن کے ساتھ ساتھ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی نظرثانی شدہ حکمت عملی پیش کریں گے.