چین نے ڈرونز کی فروخت پر پابندی عائد کردی، یوکرین شدید متاثر
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
چینی حکومت نے سویلین ڈرونز اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے والے ڈرونز اور ان کے پرزوں کے لیے برآمدی کنٹرول پر دو سال کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔ کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس نے رپورٹ کیا ہے کہ اس پابندی کا مقصد یوکرین کے میدان جنگ میں ڈرونز کی تعیناتی کو روکنا ہے۔ یہ اعلان پیر کو متعدد سرکاری اداروں نے مشترکہ طور پر جاری کیا۔ دو الگ الگ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ کون سے تجارتی ڈرونز اور پے لوڈز کے لیے یکم ستمبر سے برآمدی لائسنس کی ضرورت ہوگی۔ یہ ضابطہ ان ڈرونز پر لاگو ہوتا ہے جو آپریٹر کے افق پر پرواز کرسکتے ہیں، اور کم از کم 30 منٹ کی پرواز کر سکنے کے علاوہ ٹیک آف کے دوران 7 کلو سے زیادہ کا وزن اٹھا سکتے ہیں. روبوٹک کرافٹ کے لیے بھی ایسا ہی ہے جو اپنا کارگو چھوڑ سکتا ہے یا غیر مجاز پے لوڈز کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مخصوص ہائی پرفارمنس انجن، 50 کلومیٹر سے زیادہ کی رینج سے سگنل منتقل کرنے کے قابل کیمرے، ایک ساتھ دس سے زیادہ ڈرونز کو پائلٹ کرنے والے کنٹرول اسٹیشن، اور اینٹی ڈرون پے لوڈز برآمد کرنے کے لیے لائسنس کی ضرورت ہوگی۔ کنٹرولز لیزر رینج فائنڈرز، انفراریڈ کیمروں، اور پوائنٹ آف ویو کیمروں پر بھی لاگو ہوتے ہیں. چینی حکومت نے سویلین ڈرونز کی برآمد پر ایک مخصوص پابندی عائد کی ہے اگر وہ “دہشت گردانہ سرگرمیوں یا فوجی مقاصد” کے لیے ہیں۔