روسی صدر نے فوج کی تعداد بڑھا کر24 لاکھ تک کرنے کا حکم دے دیا
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت روس کی مسلح افواج میں اہلکاروں کی تعداد کو سرکاری طور پر 2.4 ملین افراد تک بڑھا دیا گیا ہے، جن میں 1.5 ملین فوجی بھی شامل ہیں۔ تازہ ترین اضافہ دسمبر 2023 میں اسی طرح کے ایک حکم نامے کے بعد ہوا ہے، جب صدر نے روسی فوج میں ملازمین کی تعداد بڑھا کر 2.2 ملین سے زیادہ کر دی تھی، جن میں 1.3 ملین فوجی بھی شامل تھے۔
پیر کے روز اپنے حکم میں، صدر پوتن نے روسی حکومت کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ وزارت دفاع کے لیے ضروری فنڈز مختص کرے تاکہ اس اضافے کو انجام دیا جا سکے، جس سے مسلح افواج میں اہلکاروں کی تعداد باضابطہ طور پر 2,389,130 ہو جائے گی۔ خیال رہے آخری بار جب روسی صدر نے روسی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا تو کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے وضاحت کی کہ یہ اقدام مغرب کی طرف سے ماسکو کے خلاف چھیڑی جانے والی “پراکسی جنگ” کا نتیجہ ہے۔ پیسکوف نے اس وقت کہا کہ ملک کی سلامتی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل اس جنگ سے جڑا ہوا ہے جو اجتماعی مغرب کے ممالک لڑ رہے ہیں۔ اس حوالے سے روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ فوج کی توسیع ان شہریوں کے ذریعے کی جائے گی جو رضاکارانہ طور پر معاہدے کے تحت خدمات انجام دینا چاہتے ہیں۔ وزارت دفاع نے یہ بھی وضاحت کی کہ اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ نیٹو کی مسلسل توسیع سے لاحق خطرے کی وجہ سے کیا گیا۔ امریکی زیرقیادت بلاک کے ارکان نے روسی سرحد کے ساتھ اپنی فوجی موجودگی کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے، اضافی فضائی دفاعی نظام اور حملہ آور ہتھیاروں کو تعینات کیا ہے۔