اسرائیل کا لبنان پر حملہ، شہری آبادی پر بمباری
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ تنظیم کے رہنما کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا، جن کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم نے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا الزام اسرائیل پر لگایا تھا۔ ان میں وہ پیجرز اور واکی ٹاکی شامل تھے جھنیں تنظیم کے ارکان استعمال کر رہے تھے۔
لبنان کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی لبنان میں 70 سے زائد مقامات پر اسرائیل کی جانب سے سو سے زائد ہوائی حملے کئے گئے ہیں، تاحال حملوں میں کسی ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ اس سے قبل امریکی صدر نے ایک بیان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تنازعے کے سفارتی حل کو ممکن اور بہترین راستہ قرار دیا تھا. برطانیہ کی جانب سے بھی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے فوری خاتمے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم اسرائیل نے دونوں ہی باتوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے جنوبی لبنان پر حملے کردیے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا، جنگ کے نئے مرحلے میں رسک کے ساتھ ساتھ نئے مواقع بھی موجود ہیں۔