صدر پوتن کی کملا ہیرس کی حمایت والا بیان ایک مذاق تھا, روسی وزیر خارجہ
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی انتخابی مہم کی حمایت کرتے وقت مذاق کیا تھا۔ اس حوالے سے سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ امریکی انتخابات کے نتائج سے کوئی فرق نہیں پڑتا کے کون جیتے گا، کیونکہ واشنگٹن “ڈیپ اسٹیٹ” کے زیر کنٹرول ہے۔یاد رہے اس ماہ کے شروع میں ولادی ووستوک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر پوتن نے کہا کہ وہ پہلے امریکی صدر جو بائیڈن کی حمایت کرتے تھے، یہ ہی وجہ ہے کہ وہ اب کملا ہیرس کی حمایت کریں گے کیونکہ بائیڈن نے جولائی میں اپنی مہم کو معطل کرنے کے بعد کملا ہیرس کی حمایت کی تھی۔ دوسری جانب صدر پوتن کی ‘حمایت’ فوری طور پر امریکہ میں میڈیا کی سرخیوں کی زینت بنی، جبکہ وائٹ ہاؤس نے مطالبہ کیا کہ روسی صدر “ہمارے انتخابات کے بارے میں بات کرنا بند کریں۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس ہفتے کے شروع میں اسکائی نیوز عربیہ کو وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ صدر پوتن مزاح کی اچھی حس رکھتے ہیں اور اکثر اپنی تقاریر اور انٹرویوز کے دوران مذاق کرلیتے ہیں۔