سوئٹزرلینڈ سینکڑوں روسی سائنسدانوں کو ملک بدر کرے گا, میڈیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جریدے نیچر نے رپورٹ کیا کہ سوئٹزرلینڈ میں سی ای آر این پارٹیکل فزکس لیبارٹری میں کام کرنے والے سینکڑوں روسی محققین کو اس سال کے آخر میں الپائن ملک چھوڑنا پڑے گا. جرنل نے کہا کہ یوروپی آرگنائزیشن فار نیوکلیئر ریسرچ (سی ای آر این) یکم دسمبر کو روس کے ساتھ اپنے تعاون کے معاہدے کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے ملک سے وابستہ تمام سائنس دانوں پر اس کے احاطے سے پابندی لگا دی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق، سائنسدانوں سے فرانسیسی یا سوئس رہائشی اجازت نامے بھی چھین لیے جائیں گے جو فی الحال ان کے پاس ہیں۔
سی ای آر این نے اس سال کے شروع میں روسی ماہرین کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا۔ اس نے دسمبر 2023 میں روس کے ساتھ اپنے تعاون کے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ موجودہ معاہدے کی میعاد 30 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ مارچ میں سی ای آر این کے میڈیا تعلقات کے سربراہ نے کہا کہ تنظیم کے پاس اب کسی بھی روسی تنظیم کے ساتھ 500 سے کم ماہرین وابستہ ہیں، لہذا معاہدہ ختم ہونے کے بعد ان میں سے کوئی بھی روسی سائنسدان سی ای آر این میں کام نہیں کرسکے گا۔
یاد رہے تنظیم نے 1955 میں یو ایس ایس آر کے ساتھ تعاون کرنا شروع کیا، حالانکہ نہ تو سوویت یونین اور نہ ہی روس کبھی مکمل رکن رہے ہیں۔ روس نے 2012 میں ایسوسی ایٹ رکنیت کے لیے درخواست دی تھی لیکن چھ سال بعد اس نے اپنی درخواست واپس لے لی اور اس کے بعد سے مبصر کا درجہ رکھتا ہے۔