لندن میں ہر گھنٹے میں ایک ریپ کیس رپورٹ ہونے کا انکشاف
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی میڈیا نے بتایا پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق لندن میں ہر گھنٹے میں ایک ریپ کی اطلاع ہے۔ جاری رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس 2023 میں ریپ کے تقریباً 8800 کیسز نمٹائے گئے، جو کہ روزانہ اوسطاً 24 ہیں۔ بی بی سی کے فریڈم آف انفارمیشن کی درخواستوں کے ذریعے حاصل کیے گئے اعداد و شمار دیگر جنسی جرائم کی مزید 11,000 رپورٹس کو ظاہر کرتے ہیں۔ برطانیہ میں پچھلے پانچ سالوں میں ریپ کیسز کی مجموعی تعداد 14 فیصد بڑھ کر 2023 میں تقریباً 20,000 ہو گئی، جس کا مطلب ہے کہ جنسی تشدد یا عصمت دری کی اطلاع پولیس کو اوسطاً ہر ساڑھے 26 منٹ میں دی گئی۔
برطانیہ میں بچوں اور خواتین کو جنسی تشدد کے خلاف تحفظ فراہم کرنے والے خیراتی اداروں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی حقیقی حد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ لندن میں قائم ریپ کرائسز سینٹر نے بی بی سی کو ریپ کیسز سے متعلق بتاتے ہوئے نتائج کو “خوفناک” قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ خیراتی ادارے کا دعویٰ ہے کہ عصمت دری کا شکار ہونے والی چھ میں سے صرف ایک خاتون نے اس جرم کی اطلاع دی۔ مرد متاثرین میں یہ تعداد پانچ میں سے ایک بتائی جاتی ہے۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ پولیس کے اعدادوشمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 2023 میں 4,300 سے زیادہ بچوں نے ریپ یا جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کی اطلاع دی۔