نیٹو کے نئے سیکرٹری جنرل نے روس کے اندر حملوں کی حمایت کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نیٹو کے نئے مقرر کردہ سیکرٹری جنرل، سابق ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے نے یوکرین کو روسی سرزمین کے اندر گہرائی تک حملہ کرنے کے لیے مغربی فراہم کردہ ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دینے کے خیال کی حمایت کی ہے۔ روٹے نے یہ ریمارکس اپنے پیشرو جینز اسٹولٹنبرگ سے اقتدار کی منتقلی کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہے۔ نیٹو کے نئے سربراہ نے یوکرین کے خیال کی حمایت کی کہ وہ جو بھی مناسب سمجھے وہ کرے، اور دعویٰ کیا کہ یوکرین ایسا کرنے کا حق رکھتا ہے.
روٹے نے کہا ہم بین الاقوامی قانون جانتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق یہ حق سرحد پر ختم نہیں ہوتا لہٰذا اس کا مطلب یہ ہے کہ یوکرین کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا مطلب یہ ہے کہ ان کے لیے روسی سرزمین پر موجود اہداف پر حملہ کرنا بھی ممکن ہے. تاہم نیٹو کے نئے سربراہ نے اپنی ذمہ داری بلاک سے اپنے انفرادی ارکان پر منتقل کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ یہ بالآخر ان پر منحصر ہے کہ وہ کیف کے لیے ہتھیاروں کے نظام کے حوالے سے جو وہ فراہم کرتے ہیں، ان کے لیے استعمال کے اصول بھی وضع کریں۔