روس کیخلاف یوکرین اور اتحادی ممالک گھٹنے ٹیکنے لگے، فنانشل ٹائمز
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فنانشل ٹائمز اخبار نے اپنے اداریے میں لکھا کہ کیف اور اس کے مغربی اتحادیوں کو آہستہ آہستہ یہ احساس ہونا شروع ہو گیا ہے کہ یوکرین کو روس کے ساتھ بات چیت ہی شروع کرنا پڑے گی اور ان خطوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا خیال ترک کرنا پڑے گا جو اس نے کھو دئیے ہیں. مضمون میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن اور کچھ مغربی دارالحکومتوں کے ساتھ ساتھ کیف حکومت کا بھی مزاج بدل رہا ہے۔ اداریہ کہتا ہے جنگ صرف روس کی یوکرین سے نکالی جانے والی فوج کے ساتھ ختم ہوسکتی ہے، مگر جو علاقے روس کے ساتھ ضم ہوچکے ہیں ان کو فراموش کیا جانا چاہئے.
فنانشل ٹائمز نے کہا کہ دونباس میں یوکرین کے فوجیوں کی پسپائی، سرد موسم کے قریب آنے اور آنے والے امریکی صدارتی انتخابات اور مشرق وسطیٰ کے بحران سے کیف حکومت پر خطرات کے بادل چھائے ہوئے ہیں، کیونکہ یہ تمام مراحل مغرب کی یوکرین سے توجہ ہٹارہے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق ایک معاہدے کی غرض سے بند دروازوں کے پیچھے بات چیت ہو رہی ہے جس میں ماسکو ان علاقوں پر ڈی فیکٹو کنٹرول برقرار رکھے گا جنہیں پہلے ہی روسی فوجیوں نے آزاد کرایا تھا، جب کہ کیف کو نیٹو میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے گی یا اس کے مساوی حفاظتی ضمانتیں دی جائیں گی۔
حال ہی میں نیٹو کے سبکدوش ہونے والے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ماسکو ان علاقوں پر کنٹرول برقرار رکھے گا جنہیں یوکرین سے آزاد کروایا ہے جبکہ یوکرین کھو جانے والے علاقوں کی حقیقت کو تسلیم کرلے گا.