طاقتور روسی حملے کی زد میں ہیں، یوکرینی آرمی چیف
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرینی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل کیرل کی قیادت میں چیک فوج کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات میں کمانڈر انچیف الیگزینڈر سیرسکی نے کہا کہ یوکرین کو فروری 2022 کے بعد سے روسی فوج کے سب سے طاقتور حملوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔ سرسکی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا مخصوص سمتوں میں جاری رہنے والی جنگی کارروائیوں کے لیے وسائل کی مسلسل دستیابی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یوکرین کے لیے جمہوریہ چیک کی حمایت کا اعتراف کیا. انہوں نے بتایا کہ جمہوریہ چیک توپ خانے، بکتر بند گاڑیوں کی ترسیل سمیت ایک فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کیلئے تیار ہے.یاد رہے 31 اکتوبر کو سرسکی نے جنرل کرسٹوفر کیولی کو، یورپ میں نیٹو کی افواج کے کمانڈر انچیف، جو کہ امریکی یورپی کمان کے سربراہ بھی ہیں، کو پوری فرنٹ لائن پر جاری لڑائی کے بارے میں مطلع کیا۔
اس سے قبل ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ایسی صورت حال میں جہاں فوج کا تناسب روس کے حق میں ایک سے آٹھ ہو، یوکرین کے فوجیوں کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ بدلے میں یوکرین کی سپریم کورٹ کے سربراہ، اسٹینسلاو کراوچینکو، نے 29 اکتوبر کو، یوکرین کی فوج سے علیحدگی میں نمایاں اضافے کی اطلاع دی، اور صورتحال کو خطرناک قرار دیا۔