بھارتی اداکار متھن چکرورتی کی مسلمانوں کو قتل کرنے کی دھمکی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
بھارتی اداکار اور بی جے پی رہنما متھن چکرورتی مسلم دشمنی میں تمام حدوں کو پار گئے اور انتخابات جیتنے کیلئے مسلمانوں کیخلاف زہراُگلنے لگے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق متھن چکرورتی نے بنگال میں انتخابات کے سلسلے میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کے دوران مسلمانوں کے خلاف زہر اُگلا۔ متھن چکرورتی نے یہ بیان دراصل آل انڈیا ترنمول کانگریس کے رہنما ہمایوں کبیر کے ایک اشتعال انگیز بیان کے ردعمل میں دیا تھا۔
ہمایوں کبیر نے ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ ‘یہاں آپ کی آبادی 30 فیصد ہے لیکن ہم 70 فیصد ہیں، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ مساجد کو گرائیں گے اور مسلمان آرام سے بیٹھے رہیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے، اگر میں تم لوگوں کو بھاگیرتھی ندی میں نہ ڈبو دوں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا’۔ اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی اداکار متھن چکرورتی نے تمام مسلمانوں کو دھمکی دے ڈالی۔
جلسے میں تقریر کے دوران متھن چکرورتی نے کہا کہ ‘ایک لیڈر کہتا ہے کہ یہاں مسلمان 70 فیصد ہیں اور ہندو 30 فیصد ہیں اور وہ انہیں کاٹ کر بھاگیرتھی ندی میں پھینک دیں گے، مجھے لگا تھا کہ اس بیان پر بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کچھ کہیں گی لیکن انہوں نے کچھ نہیں کہا، تو اب میں کہہ رہا ہوں، ہم انہیں کاٹ کر زمین میں گاڑ دیں گے’۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ نہیں ہوں لیکن میں یہ کہہ رہا ہوں، ہم تختِ بنگال جیتنے کے لیے کچھ بھی کریں گے، 2026 کے اسمبلی انتخابات کے بعد بنگال بی جے پی کا ہوگا۔ بی جے پی رہنما متھن چکرورتی نے جس وقت ریلی سے یہ زہر آلود خطاب کیا اس وقت ریلی میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ بھی موجود تھے۔ متھن چکرورتی نے مزید کہا کہ ‘میں بار بار کہہ رہا ہوں، ہم الیکشن جیتنے کے لیے کچھ بھی کریں گے، میں یہ بات یہاں بیٹھے وزیر داخلہ امیت شاہ جی کے سامنے کہہ رہا ہوں، ہم کچھ بھی کریں گے’۔ انہوں نے دھمکی دی کہ ‘میں کہتا ہوں کہ ہم تمہیں کاٹ کر پھینک دیں گے، بھاگیرتھی ندی میں نہیں کیونکہ وہ ہماری ماتا ہے بلکہ ہم تمہیں زمین میں گاڑ دیں گے’۔