جوعلاقے روس کے کنٹرول میں ہیں یوکرین انھیں بھول جائے، سابق مشیر ڈونلڈ ٹرمپ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک سابق مشیر کا کہنا ہے کہ آنے والی انتظامیہ یوکرین میں امن کے حصول پر توجہ مرکوز کرے گی بجائے اس کے کہ اس ملک کو روس کے زیر کنٹرول علاقوں کو واپس حاصل کر سکے۔ برائن لانزا، جنہوں نے ٹرمپ کی 2024 کی صدارتی مہم پر کام کیا، بی بی سی کو بتایا کہ آنے والی انتظامیہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ان کے “امن کے لیے حقیقت پسندانہ وژن” کے لیے کہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اور اگر صدر زیلنسکی میز پر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم صرف اس صورت میں امن قائم کر سکتے ہیں جب کریمیا سمیت کھوئے ہوئے علاقےواپس حاصل کر لیں، تو اس بات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ سنجیدہ نہیں ہیں, انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یوکرینی صدر کو سمجھنا ہوگا کہ کریمیا چلا گیا ہے جو کبھی واپس نہیں آئے گا.
ٹرمپ کے ترجمان نے آنے والے صدر کو ان تبصروں سے دور کرتے ہوئے کہا کہ فلحال لانزا ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ترجمانی نہیں کرتے۔ یاد رہے روس نے 2014 میں جزیرہ نما کریمیا کا الحاق کرلیا تھا۔ آٹھ سال بعد اس نے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کیا اور ملک کے مشرق میں علاقوں میں کنٹرول حاصل کرلیا۔ نومنتخب صدر نے مسلسل کہا ہے کہ ان کی ترجیح جنگ کو ختم کرنا ہے اور یوکرین کے لیے فوجی امداد کی صورت میں امریکی وسائل پر اس کی کمی کو روکنا ہے۔