بارہ سال کی باہمت پاکستانی لڑکی عیشال فاطمہ جس کے جذبے کو ہمالیہ کے پہاڑ بھی شکست نہ دے سکے
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والی سیدہ عیشال فاطمہ جو کلاس 6 کی طالب علم ہیں اور پہاڑوں میں گھومنے کا شوق رکھتی ہیں نے ایک چھوٹی سی عمر میں انتہائی دشوار سنگ میل عبور کیا ہے۔ عیشال فاطمہ نے رواں سال اپنے والد کے ساتھ سولو بائیک ٹور سر انجام دیا اور طویل مسافت کے بعد پاک چین سرحد کے معروف سیاحتی مقام خنجراب پاس تک کا سفر کامیابی سے مکمل کیا۔ واضح رہے 12 سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین اور انتہائی ناہموار سڑک کراکرم ہائی وے پر موٹر سائیکل پر سفر کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عیشال بچپن ہی سے ٹریولنگ کا شوق رکھتی ہیں تاہم اس بار انہوں نے خنجراب نیشنل پارک تک بائیک پر سفر کیا اور ایک مثال قائم کی۔ اطلاعات کے مطابق اس سفر کے دوران عیشال فاطمہ نے عطاباد جھیل، بورتھ جھیل، حسینی سسپینشن برج، ہوپر گلیشیئر، نلتر، کاغان، ناران، ہنزہ اور گلگت جیسی وادیوں کے دل فریب نظارے اور بلند و بالا پہاڑ اور برف سے ڈھکی چوٹیوں کو عبور کرتے ہوئے جراتمندی سے یہ کٹھن اور دشوار سفرمکمل کیا. عیشال فاطمہ نے اپنے مضبوط ارادوں، شوق، لگن اور اپنے جنون سے دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے کوہ ہمالیہ، اور قراقرم کو شکست دیدی.