ایلون مسک کی یوکرین کو روس کے اندر تک حملوں کی اجازت پر تنقید
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک جو امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں، نے صدر جو بائیڈن کے روسی سرزمین کے اندر گہرے اہداف پر امریکی میزائلوں کے استعمال کی باضابطہ طور پر منظوری دینے کے بظاہر فیصلے پر تنقید کی ہے، اور اس بیان سے اتفاق کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو بائیڈن کو جنگ پسند ہے۔ واضح رہے ٹرمپ انتظامیہ کے امریکی صدارتی دفتر سمبھالنے میں صرف دو ماہ باقی رہ گئے، بائیڈن نے مبینہ طور پر اتوار کی سہ پہر یوکرین کے دیرینہ مطالبات میں سے ایک کو تسلیم کر لیا، کیف کو روس کے کورسک ریجن پر حملوں میں امریکی فراہم کردہ آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز اٹکمس کو استعمال کرنے کا اختیار دیا۔ اس فیصلے کو متعدد امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس نے بیک وقت رپورٹ کیا۔
رائٹرز نے دو امریکی حکام اور اس فیصلے سے واقف ایک ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یوکرین آنے والے دنوں میں اپنے پہلے طویل فاصلے تک حملے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. بائیڈن کا فیصلہ تنازعہ میں ایک اہم اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ جبکہ یوکرین کے پاس اپریل سے اے ٹی اے سی ایم ایس میزائل موجود ہیں، امریکی صدر نے اس وقت کیف کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ روسی سرزمین پر ان کے استعمال کی اجازت نہیں دی تھی۔ آج تک وہ روس کے کریمیا ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں پر حملوں میں استعمال ہوتے رہے ہیں جنہیں واشنگٹن یوکرینی سمجھتا ہے۔