یوکرینی فوجی اہداف کو اورشینک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا، روسی صدر
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو ایک عوامی خطاب میں کہا کہ روسی فوج نے یوکرینی ہدف کے خلاف جدید ترین درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل لانچ کیا ہے۔ صدر پوتن نے مزید کہا کہ ہائپرسونک میزائل، جسے ‘اورشینک’ (‘ہیزل’) کہا جاتا ہے، نے یوکرین کے شہر دنیپروپیٹروسک (یوکرین میں ڈنیپرو کے نام سے جانا جاتا ہے) میں ایک فوجی صنعتی تنصیب کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ روسی صدر نے اسے “جنگی ٹیسٹ” قرار دیا. کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعرات کو بتایا کہ ماسکو نے جمعرات کو ہونے والے حملے کے بارے میں پہلے سے کسی کو مطلع نہیں کیا تھا.
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس نے یوزماش نامی یوکرینی ایرو اسپیس پلانٹ کو ایک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا جس میں غیر جوہری وار ہیڈ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ روس کے جدید ترین درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم میں سے ایک کا جنگی حالات کا تجربہ تھا۔ اس معاملے میں یہ ایک غیر جوہری ہائپرسونک ورژن میں ایک بیلسٹک میزائل تھا۔
روسی صدر نے انسانی وجوہات کی بناء پر یوکرینی اہداف کے خلاف آئندہ کسی بھی حملے کا عوامی طور پر پیشگی اعلان کرنے کا عزم ظاہر کیا جس میں ‘اورشینک’ نظام شامل ہے تاکہ شہریوں کو ممکنہ طور پر خطرناک زون سے نکلنے کا موقع دیا جا سکے۔ روسی صدر کا خیال ہے کہ ان جدید میزائلوں سے حملوں کی پیشگی اطلاعات ان کے نتائج کو متاثر نہیں کریں گی ۔ صدر پوتن نے کہا کہ 2.5 سے 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے یا آواز کی رفتار سے 10 گنا زیادہ رفتار سے سفر کرنے والا بیلسٹک میزائل کسی بھی موجودہ فضائی دفاعی نظام کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔