ترکیہ میں روسی مسافر طیارے میں آگ لگ گئی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی اور ترکیہ کی خبروں کے مطابق، اتوار کو ترکیہ کے انطالیہ ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران ایک سخوئی سپر جیٹ 100 میں آگ لگ گئی۔ یہ آگ جو جیٹ کے ایک انجن میں شروع ہوئی آہستہ آہستہ پھیلتی گئی تاہم ہنگامی کارکنوں نے تیزی سے بجھا دی۔ روسی کیریئر ایزیموت ایئر لائنز کے زیر انتظام یہ طیارہ اتوار کی شام سوچی شہر سے دو گھنٹے کی پرواز کے بعد انطالیہ میں اترا۔ خراب موسمی حالات کی وجہ سے رن وے کو چھونے کے بعد طیارے کے دو انجنوں میں سے ایک میں آگ لگ گئی، جس سے دھواں اور شعلے نکلنے لگے اور یہ نارو باڈی جیٹ لائنر رک گیا۔ فائر فائٹرز نے فوری طور پر طیارے کو گھیرلیا اور آگ پر قابو پالیا اور تمام ٨٧ مسافروں اور عملے کے چار ارکان کو نکال لیا گیا، ترک میڈیا نے بتایا کہ رن وے آر ٣٦ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا اور اس واقعے کے بعد آنے والی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا تھا۔
ترک ہوائی اڈے پر حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے بعد کوئی ہلاکت یا زخمی نہیں ہوا۔ ریا نووستی نے رپورٹ کیا کہ روس کی وفاقی ہوائی نقل و حمل ایجنسی روسویتسیہ آگ لگنے کی وجہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ واضح رہے 2000 کی دہائی کے اوائل میں روس میں ڈیزائن کیے گئے، سخوئی سپرجیٹ ١٠٠ نے اپنی پہلی تجارتی پرواز 2011 میں مکمل کی تھی، اور اب 200 سے زیادہ یہ طیارے پانچ روسی ایئر لائنز میں استعمال ہو رہے ہیں، جن میں ملک کا فلیگ کیریئر یعنی سرکاری ایئر لائنز ایروفلوٹ بھی شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ مسافر طیارہ پانچ سنگین حادثات میں ملوث رہا ہے، جن میں 2019 میں ماسکو کے شیریمیٹیو ہوائی اڈے پر آسمانی بجلی گرنے کے بعد کریش لینڈنگ بھی شامل ہے۔ اس حادثے اور اس کے نتیجے میں آگ لگنے سے 78 میں سے اکتالیس مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنگامی لینڈنگ کے ذمہ دار پائلٹ کو بعد میں فلائٹ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا اور اسے چھ سال قید کی سزا سنائی گئی۔