صدر پوتن اور ایرانی صدر کا شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے ایرانی ہم منصب مسعود پیزشکیان کے ساتھ فون پر بات کی جس میں شام کے بحران پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گفتگو کے دوران توجہ شامی عرب جمہوریہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر مرکوز تھی۔ دہشت گرد گروہوں اور گروہوں کی بڑی جارحیت کا مقصد شامی ریاست کی خودمختاری، سیاسی، سماجی اور اقتصادی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔ کریملن کے مطابق شام میں آئینی نظم اور ملک کی علاقائی سالمیت کی بحالی کے لیے جائز حکومت کے اقدامات کی غیر مشروط حمایت کا اظہار کیا گیا۔ اس کے علاوہ ترکی کی شرکت کے ساتھ آستانہ فارمیٹ کے اندر کوششوں کو مربوط کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
اس سے قبل پیر کو پیزشکیان نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ بھی فون پر بات چیت کی۔ 27 نومبر کو جبہت النصرہ کے شدت پسند گروپ (روس میں ممنوعہ) اور اس کے اتحادیوں نے حلب اور شمالی شام کی دوسری بستیوں پر ایک بڑا حملہ کیا جو شامی مسلح افواج کی حفاظت میں تھیں۔ 30 نومبر کو ملک کی فوج نے کہا کہ اسے شہریوں اور فوجیوں کی زندگیوں کے تحفظ اور جوابی حملے کی تیاری کے لیے اپنی افواج کو دوبارہ منظم کرنا ہوگا۔