روس اور پاکستان اگلے سال پہلی براہ راست ٹرین شروع کریں گے،اویس لغاری
ماسکو (صداۓ روس)
وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے آر ٹی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس اور پاکستان دو طرفہ مذاکرات میں توسیع کے ساتھ ایک نئی مال بردار ٹرین لائن کے ذریعے منسلک ہونے والے ہیں۔ خیال رہے اس سے قبل رواں برس کھنٹی مانسیسک میں بین الاقوامی آئی ٹی فورم کے دوران ماسکو میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے سب سے پہلے اپنے ملک کی جانب سے ایران کے راستے روس اور وسطی ایشیا کو بھارت سے ملانے والے 7,200 کلومیٹر طویل تجارتی راستے کے بین الاقوامی شمالی-جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل ہونے کے لیے اپنے ملک کی آمادگی ظاہر کی تھی۔ لغاری نے بتایا کہ اگلے سال مارچ کے اوائل میں پہلا جنوبی-شمال ٹرین ٹرائل رن روس سے سامان ایران اور آذربائیجان کے راستے پاکستان لے جائے گا۔ انٹرویو میں لغاری نے ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروس کے قیام کے حوالے سے جاری بات چیت کا بھی ذکر کیا، جس میں بہت جلد ایئر لائن کنیکٹیویٹی کے قیام کے لیے دونوں اطراف کی دلچسپی کو اجاگر کیا۔
حال ہی میں روس کی فیڈریشن کونسل کے وفد کے دورہ اسلام آباد کے دوران بھی دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ چیئر وومن ویلنٹینا ماتویینکو نے نئی لاجسٹک راہداریوں کی اہمیت پر زور دیا اور اس منصوبے میں پاکستان کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ لغاری نے زور دے کر کہا کہ اس پیش رفت کی سیاسی اور اقتصادی دونوں جہتیں ہیں جنہیں پاکستان اور روس کے لوگوں نے نہیں دیکھا۔ وزیر توانائی نے دونوں حکومتوں کی طرف سے زیر بحث آنے والے متعدد اقدامات کی اہمیت پر زور دیا، ایسے اقدامات مستقبل میں دونوں ممالک کے لوگوں کے لیے بات چیت اور کاروبار کے فروغ کو آسان بنائیں گے.