روس طاقتور میزائل بیلاروس میں تعینات کرے گا
مینسک (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ آواز کی رفتار سے دس گنا تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھنے والے جدید ترین روسی اورشینک ہائپرسونک بیلسٹک میزائل بیلاروس میں اس وقت تعینات کیے جائیں گے جب یہ نظام مکمل طور پر سروس میں داخل ہو جائے گا۔ صدر پوتن نے یہ اعلان مینسک میں اپنے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کے دوران کیا۔ صدر پوتن نے کہا یہ سسٹم روسی اسٹریٹیجک میزائل فورسز کو فراہم کیے جائیں گے اور بیلاروس کی سرزمین پر متوازی طور پر تعینات کیے جائیں گے۔ بیلاروسی صدر لوکاشینکو نے کہا کہ میں کچھ اورشینک ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حاصل کرنے کے بارے میں پوچھا تھا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ روس پہلے ہی بیلاروس میں جوہری ہتھیار تعینات کر چکا ہے اور اپنی جوہری چھتری کو اپنے یونین سٹیٹ اتحادی تک بڑھا چکا ہے۔
لوکاشینکو نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی جگہیں ہیں جہاں ہم ان ہتھیاروں کو تعینات کرسکتے ہیں۔ ایک شرط کے ساتھ اور وہ یہ کہ اہداف کا تعین بیلاروس کی فوجی سیاسی قیادت کرے گی، اور یہ کہ روسی ماہرین ہتھیاروں کی تعیناتی کی خدمات انجام دیں گے۔ خیال رہے صدر پوتن نے اتفاق کیا اور کہا کہ میزائلوں کو 2025 کے دوسرے نصف تک بیلاروس میں تعینات کیا جا سکتا ہے۔