مزید ہتھیاروں کا مطالبہ، یوکرینی صدر مغرب سے خفا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے رہنما ولادیمیر زیلنسکی نے مغربی ہتھیاروں کے عطیہ دہندگان سے فضائی دفاعی نظام کے اپنے مطالبات کو پورا کرنے میں ناکامی پر سوال اٹھایا ہے۔ خیال رہے کیف میں حکام کئی مہینوں سے شکایت کر رہے ہیں کہ مغربی ممالک یوکرین کو روس کی کامیابی کے ساتھ مخالفت کرنے کے لیے مطلوبہ ہتھیار نہیں دے رہے، جبکہ اس وقت دونوں میدان جنگ میں، جہاں یوکرین کی فوج پسپائی میں ہے اور اہم مقامات کو طویل فاصلے تک حملوں سے بچانے کے لیے جدوجہد کررہی ہے. انہوں نے منگل کو دعوی کیا سچ کہوں تو مجھے کبھی کبھی یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ 10 سے 12 اضافی پیٹریاٹ سسٹم ہمارے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوں گے اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے لیے جنگ کو مشکل بنا دیں گے مگر پھر بھی ہمیں مطلوبہ تعداد میں یہ ہتھیار فراہم نہیں کئے جا رہے.
زیلنسکی امریکی ساختہ ایم آئی ایم-104 پیٹریاٹ لانگ رینج میزائل سسٹم کا حوالہ دے رہے تھے، جو یوکرین کو اس کے مغربی حمایتیوں کی طرف سے عطیہ کردہ سب سے جدید اور مہنگی فوجی صلاحیتوں میں سے ایک ہے۔ یوکرین کو مبینہ طور پر چھ مکمل بیٹریاں موصول ہوئی ہیں، جن میں تین امریکہ سے اور تین جرمنی سے ہیں، جن میں نیدرلینڈز سے انفرادی لانچرز بھی شامل ہیں۔ روسی فوج نے متعدد مواقع پر پیٹریاٹ سسٹم کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی اطلاع دی ہے۔