جاپان میں امریکی فوجیوں کی 16سالہ جاپانی لڑکی سے جنسی زیادتی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
جاپان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے شدید نقصان اٹھانے والے جاپان کے عوام نے اس بار امریکی فوجی اہلکاروں کے جنسی تشدد کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ رپورٹ کے مطابق جاپانی عوام نے ٹوکیو شہر میں اپنے ملک کی وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے اس ملک میں تعینات امریکی فوجی اہلکاروں کے جنسی تشدد پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ناہا ڈسٹرکٹ کورٹ نے دسمبر 2023 میں اوکیناوا میں 16 سال سے کم عمر کی جاپانی لڑکی کو اغوا کرنے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں امریکی فضائیہ کے ایک فوجی کو پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
ٹوکیو شہر میں مظاہرین نے امریکی فوجی کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا جنسی تشدد ناقابل برداشت ہے اور پانچ سال قید کی سزا متاثرہ کو برداشت کرنے والے مصائب کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ جاپانی مظاہرین نے مرکزی حکومت اور جاپان کی پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اوکیناوا حکومت کو کیس سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ مظاہرین نے اس کیس کی تفصیلات میں رازداری سے کام لینے کی وجہ سے جاپان کی وزارت خارجہ کو فوری طور پر جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ جاپان میں امریکی فوجی اہلکاروں اور ان کے زیر کفالت افراد کی مجرمانہ کارروائیوں کی ایک طویل فہرست ہے اور اوکیناوا کے اعدادوشمار کے مطابق 1972 سے 2023 تک قتل، عصمت دری اور چوری وغیرہ جیسے سنگین جرائم کے تقریباً 6 ہزار 200 مقدمات درج کیے گئے۔