لائبیریا کے مسئلے کا حل لائبیریا کے ہی لوگوں کے پاس ہے، چین
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مقامی وقت کے مطابق 16 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جانب سے لائبیریا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس میں چینی نمائندے نےتمام فریقوں پر زور دیا کہ لائبیریا کے مسئلے کا حل لائبیریا کے لوگوں کو ہی کرنا چاہئے کے اصول پر رہتے ہوئے لائبیریا کی سیاسی مفاہمت کو آگے بڑھانا چاہئے۔ چینی نمائندے گنگ شوانگ نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں لائبیریا میں اقوام متحدہ کے مشن سمیت بین الاقوامی شرکت داروں کی حمایت میں لائبیریا کے سینٹرل بینک کا مسئلہ حل کیا گیا، سیاسی صورتحال بنیادی طور پر مستحکم رہی اور صورتحال میں مثبت رجحان سامنے آیا۔ تاہم لائبیریا کےمختلف فریقوں کے درمیان اختلافات بدستور موجود ہیں، سیاسی عمل تعطل کا شکار ہے اورقومی اتحاد کے حصول کے لئے ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔
چین نے سیاسی مذاکرات کو مسلسل آگے بڑھانے پر زور دیا۔ امید ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سلامتی کونسل کی قرارداد کے تقاضوں کے مطابق اور متعلقہ فریقوں کی رائے کو مکمل طور پر حاصل کرنے کی بنیاد پر، جلد از جلد لائبیریا کے مسئلے کا ایک نیا خصوصی نمائندہ مقرر کریں گے تاکہ لائبیریا کے فریقین کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے مزید مدد فراہم کی جا سکے۔ چین افریقہ کے طریقے سے افریقہ کا مسئلہ حل کرنے کی حمایت کرتا ہے اور لائبیریا کے مسئلے کے حل میں افریقی یونین کے مزید فعال کردار کا خیر مقدم کرتا ہے۔
گنگ شوانگ نے زور دیا کہ لائبیریا کا مسئلہ دس سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ حقائق سے ثابت ہے کہ بیرونی مداخلت اور مسلط کیا جانے والا منصوبہ امن نہیں لائے گا۔ چین کو امید ہے کہ فریقین لائبیریا کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے اور لائبیریا کے مسئلے کا حل لائبیریا کے لوگوں کو ہی کرنا چاہئے کے اصول پر رہتے ہوئے، لائبیریا کی سیاسی مفاہمت کو آگے بڑھائیں گے اور لائبیریا کے امن کے لئے عملی کوشش کریں گے۔