روس میں ایک سے زائد شادیوں کی اجازت منسوخ کردی گئی
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے اعلیٰ اسلامی ادارے نے مسلم مردوں کو متعدد بیویاں رکھنے کی اجازت دینے والی متنازع دستاویز واپس لے لی ہے۔ یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر اور ان اہلکاروں کے ردعمل کے بعد کیا گیا جنہوں نے نوٹ کیا کہ روسی قانون تعدد ازدواج پر پابندی لگاتا ہے۔ یاد رہے 17 دسمبر کو مسلمانوں کی روحانی انتظامیہ کی کونسل آف سکالرز نے ایک فتویٰ جاری کیا جس میں ان حالات کا خاکہ پیش کیا گیا جن کے تحت مسلمان مردوں کو ایک سے زیادہ عورتوں کے ساتھ “مذہبی شادیاں” کرنے کی اجازت ہے۔ دستاویز کے مطابق ایک مرد چار بیویاں رکھ سکتا ہے اگر وہ ہر بیوی کو “مساوی وقت” اور رہنے کے لیے الگ جگہ فراہم کرے اور ساتھ ہی ان کے لیے مساوی وقت اور حقوق وقف کرے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تعدد ازدواج کی اجازت دینے کی بنیادی شرط تمام بیویوں کے ساتھ ان کے شوہر کی طرف سے منصفانہ اور مساوی سلوک ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ مذہبی اسلامی شادی کو ریاست کی طرف سے تسلیم نہیں کیا گیا ہے اور اس کے کوئی قانونی نتائج پیدا نہیں ہوتے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فتوی روسی ازدواجی قانون کے اصولوں کی جگہ نہیں لیتا۔ اس فیصلے کو آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صدارتی انسانی حقوق کونسل کے رکن کیرل کبانوف نے ڈی یو ایم پر الزام لگایا کہ وہ شرعی قانون نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ڈھٹائی سے روسی آئین کی توہین کر رہی ہے۔