ایران نے واٹس ایپ سے پابندی اٹھا لی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایران کی سپریم کونسل آف سائبر اسپیس نے متفقہ طور پر واٹس ایپ اور گوگل پلے پر ملک گیر پابندی ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔ یاد رہے تہران نے 2022 میں شہری بدامنی کی لہر کے دوران مغربی پیغام رسانی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کر دیا تھا۔ صدر مسعود پیزیشکیان کی زیر صدارت کونسل کے اجلاس کے بعد ارنا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ سائبر اسپیس کی سپریم کونسل کے اراکین کے متفقہ ووٹ سے واٹس ایپ اور گوگل پلے پر پابندی ہٹا دی گئی۔ اس سلسلے میں ایرانی وزیر مواصلات ستار ہاشمی نے ایک پوسٹ میں لکھا آج ہم نے متفقہ اور اتفاق رائے سے انٹرنیٹ کی پابندیاں ہٹانے کی طرف پہلا قدم اٹھایا۔
ستمبر 2022 میں ایران میں واٹس ایپ، گوگل پلے اور انسٹاگرام سمیت متعدد دیگر پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، پولیس کی حراست میں 22 سالہ خاتون کی ہلاکت کے بعد مظاہروں کی لہر دوڑ گئی تھی۔ تہران کا موقف ہے کہ مظاہروں کو مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بھڑکایا اور ان کی حوصلہ افزائی کی، اور ایرانی دارالحکومت میں پولیس نے ویڈیو جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کی موت بدسلوکی کے نتیجے میں ہونے کی بجائے دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔