صدر پوتن نے ایران میں گیس پائپ لائن کی تعمیر کی حمایت کردی
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ایران تک گیس پائپ لائن کی تعمیر کی حمایت کا اظہار کیا ہے جو بالآخر اسلامی جمہوریہ کو سالانہ 55 بلین کیوبک میٹر گیس فراہم کر سکے گی۔ ایرانی صدر مسعود پیزیشکیان کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر پوتن نے چیلنجوں کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ یہ منصوبہ آگے بڑھ رہا ہے۔ پائپ لائن منصوبہ روس اور ایران کے درمیان جمعے کے روز دستخط کیے گئے وسیع تر اسٹریٹجک معاہدے کا حصہ ہے، اسی طرح روس کی سرکاری گیس کمپنی گزپروم اور نیشنل ایرانی گیس کمپنی کے درمیان جون 2024 میں دستخط کیے گئے ایک یادداشت کا حصہ ہے اور اس کا مقصد اسلامی جمہوریہ کو روسی گیس کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ صدر پوتن نے پائپ لائن کے بارے میں ایک رپورٹر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم آہنگی اور قیمتوں کے تعین میں ہمیشہ مشکلات ہوتی ہیں، تکنیکی مسائل… لیکن کام آگے بڑھ رہا ہے اور اس منصوبے پر کام جاری ہے.
ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ سپلائیز کے حجم کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں دو ارب کیوبک میٹر تک چھوٹے حجم کے ساتھ شروع کرنے کی ضرورت ہے، لیکن اس تناظر میں یہ پچپن ارب کیوبک گیس کے حجم تک پہنچ سکتی ہے۔ روس کے وزیر توانائی سرگئی تسویلیف کے مطابق پائپ لائن آذربائیجان سے گزرے گی جس کا راستہ پہلے سے طے ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ماسکو اور تہران فی الحال تفصیلات کو حتمی شکل دے رہے ہیں.