ہومپاکستانپاکستان روس تعلقات, روسی سفیر کا خصوصی کالم

پاکستان روس تعلقات, روسی سفیر کا خصوصی کالم

پاکستان روس تعلقات, روسی سفیر کا خصوصی کالم

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان میں تعینات روسی سفیر نے روس پاکستان تعلقات کے حوالے سے ایک کالم لکھا جو روزنامہ نوائے وقت میں شائع ہوا. اپنے کالم میں روسی سفیر نے صداۓ روس کے چیف ایڈیٹر اور روس میں پاکستان کے سرکاری چینل پی ٹی وی کے نمائندے اشتیاق ہمدانی کو ملنے والے ایک سوال کے جواب کا حوالے دیتے ہوئےلکھا ہےکہ روس اور پاکستان کے تعلقات دیرینہ دوستی اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔ جیسا کہ حال ہی میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ذکر کیا، ہمارا دوطرفہ تعاون ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔ تعاون کے حوالے سے باہمی دلچسپی اور اس کی ترقی کے وسیع امکانات پائے جاتے ہیں۔
ہمارے تعلقات وزیر اعظم میخائیل میشوستین ، نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک اور فیڈریشن کونسل (سینیٹ) کی چیئرپرسن ویلینتینا ماتویینکو کے اسلام آباد کے حالیہ دوروں کی بدولت مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ اسی عرصے میں قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق، وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر پیٹرولیم مصدق مسعود ملک اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے گزشتہ سال ماسکو کا دورہ کیا۔
حالیہ برسوں میں روس اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات میں قابل ذکر بہتری آئی ہے: گزشتہ پانچ سالوں میں باہمی تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہمارا مشترکہ ہدف اس خوش آئند رجحان کو برقرار رکھنا ہے۔ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں سینٹ پیٹرزبرگ-کراچی سمندری راستے کا آغاز، روس-پاکستان تجارتی و سرمایہ کاری فورم (1-2 اکتوبر 2024)، اور نویں بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس (2-4 دسمبر 2024) نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔
ہم زمینی راستوں کے ذریعے رابطوں کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔ گزشتہ سال بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے معاہدے کے بعد، ہمارے ممالک کے درمیان پہلی بار سامان کی آزمائشی ترسیل عمل میں آئی۔
روس پاکستان کے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم خوراک اور زرعی اشیاء برآمد کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اناج کی فراہمی دوبارہ بحال ہوجائے گی۔ مزید برآں، ہم پاکستانی منڈی میں روسی معدنی کھاد کی برآمدات میں اضافے کے خواہاں ہیں۔ معروف روسی کمپنیاں پاکستانی شراکت داروں کو جدید زرعی مشینری کے ماڈل پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
روس اور پاکستان کے تعلقات توانائی اور دواسازی کے شعبوں میں ترقی کے لیے امید افزا ہیں۔ روسی کمپنیاں پاکستان میں تھرمل اور ہائیڈرو پاور پلانٹس کی تعمیر اور تجدید کے منصوبوں میں شرکت کی خواہاں ہیں-
روس ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے شعبے میں انفارمیشن سیکیورٹی، اسمارٹ شہروں، ای-گورنمنٹ، اور انٹرنیٹ آف تھنگز کے حوالے سے اپنی اعلیٰ مہارت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ معروف روسی کمپنیوں کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے 80 سے زائد تعلیمی کورسز اور پروگرام دستیاب ہوں گے، جو ڈیجیٹل اور علمی مہارتوں کے فروغ پر مرکوز ہیں اور دونوں فارمیٹس (آن لائن اور بالمشافہ) میں پیش کیے جائیں گے –
ہم دونوں ممالک کے تعلیمی اور ثقافتی روابط کو فروغ دینے پر مساوی توجہ دیے رہے ہیں۔ گزشتہ تعلیمی سال میں پاکستانی طلبہ کے لیے دیے جانے والے وظائف میں 11 فیصد اضافہ کیا گیا۔ 2024ء میں سب سے زیادہ مقبول شعبے میڈیسن، تعمیرات، انجینئرنگ اور اقتصادیات رہے۔
ہم اسلام آباد اور کراچی میں روسی زبان کے اوپن ایجوکیشن مراکز اور روسی زبان کی تدریس کو مزید فعال بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس حوالے سے، ہم بین الاقوامی فلاحی منصوبے “روسی معلم بیرون ملک” کے آغاز اور اسلام آباد میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی زبان کے کورسز کے عنقریب اجراء کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا پالیسی میں نرمی پر بات چیت ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے مشاورت کر رہے ہیں۔
ہمارے ممالک کے درمیان ری ایڈمیشن اور اعلیٰ تعلیم کی اسناد کی باہمی تسلیم سے متعلق معاہدوں کی عدم موجودگی فی الحال ہمارے تعاون کی مکمل صلاحیت کو محدود کر رہی ہے۔ یہ دستاویزات طویل عرصے سے پاکستانی حکام کے زیر غور ہیں اور ہمیں امید ہے کہ جلد مثبت فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ دستاویزات دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط، سیاحت اور تعلیمی تعلقات کے فروغ میں اہم سنگِ میل ثابت ہوں گی۔
آخر میں، اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرنا چاہوں گا کہ اس سال ہم عظیم دفاعِ وطن جنگ “گریٹ پیٹریاٹک وار” (1941-1945ء ) میں نازی ازم پر فتح کی 80ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
یہ دن ہمارے ملک کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ ہم سابق سوویت یونین کے جانشین ہیں جس کے عوام نے اس فتح کے حصول میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ اس تناظر میں ہم روس اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کی عکاسی دونوں ممالک کی عسکری قیادت کے باقاعدہ رابطوں، روس-پاکستان “دروڑبا (دوستی)-2024ء” مشقوں، اور فروری میں کراچی میں ہونے والی امن 2025ء بحری مشقوں میں روس کی شرکت سے ہوتی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل