ماسکو (صدائے روس)
روس 5 فروری سے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ملک بدری کا ایک نیا قانون متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس نظام کا مقصد غیر قانونی طور پر ملک میں موجود غیر ملکیوں کی نشاندہی کرنا اور انہیں ملک بدر کرنا ہے۔ یہ اقدام روسی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسیوں کا حصہ ہے، جو ملکی سلامتی اور قانونی امیگریشن کے قواعد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
صدائے روس کے ذرائع کے مطابق روسی حکام غیر قانونی تارکین وطن کی نشاندہی کے لیے ایک جدید ڈیٹا بیس کا استعمال کریں گے۔ اس ڈیٹا بیس میں مختلف سرکاری اداروں کے درمیان معلومات کا تبادلہ ہوگا، جس سے غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کو آسانی سے ٹریک کیا جا سکے گا۔غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے کے بعد، انہیں ملک بدری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ ان افراد کو ان کے آبائی ممالک واپس بھیجا جائے گا، اور مستقبل میں روس میں داخلے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ اس نظام کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے، روسی حکومت نے متعلقہ حکام کو خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔ اس تربیت کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ نمٹنے کے دوران انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
جبکہ روسی شہریوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کی موجودگی کی اطلاع دیں۔ اس کے لیے مخصوص ہاٹ لائنز اور آن لائن پلیٹ فارمز قائم کیے گئے ہیں۔
روس میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر وسطی ایشیا اور دیگر ممالک سے آنے والے مزدوروں کی وجہ سے۔ حکومت کا خیال ہے کہ یہ غیر قانونی تارکین وطن ملکی معیشت اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ اس نئے نظام کے ذریعے، روسی حکومت امید کرتی ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن پر قابو پا سکے گی اور قانونی امیگریشن کے عمل کو بہتر بنا سکے گی۔
روس کا یہ نیا نظام غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ایک سخت اقدام ہے، جس کا مقصد ملکی سلامتی اور قانونی امیگریشن کے قواعد کو مضبوط بنانا ہے۔ تاہم، اس کے نفاذ کے دوران انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔